بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بارکھان زون کا زونل باڈی اجلاس

بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بارکھان زون کا اجلاس زیر صدارت زونل صدر سعید بلوچ منعقد ہوا جس میں سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے رکن آصف بلوچ نے بطور مہمان خاص شرکت کی۔اجلاس میں سابقہ رپورٹ،تنقیدی نشست، تنظیمی امور اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے پر سیر حاصل بحث ہوئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف بلوچ نے کہا کہ تنظیمیں ارتقائی مراحل طے کرتے ہوئے کامیابی کی جانب گامزن ہوتی ہیں اور اسی طرح تنظیموں کی مضبوطی اس کے ممبران کے ذمہ دار ہونے پر منحصر ہوتی ہے۔بارکھان زون کے عہدیداران نے نہایت ہی کم عرصے میں تنظیمی سرگرمیوں کو احسن طریقے سے سرانجام دیکر بارکھان زون کو فعال بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کیلیے وہ داد کا مستحق ہیں۔ تنظیمی ممبران تنظیم کے اہم اساس کے طور پر گردانے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ تمام ممبران ترجیحی بنیادوں پر تنظیمی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنائیں۔بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا ترجیحی پالیسی ممبران کی تربیت کیلیے ہفتہ وار سرکلز کا انعقاد اور ممبرز میں کتب بینی کیفروغ کیلیے جدوجہد ہوتا ہے جس کیلیے زونل عہدیداران کو تاکید کی جاتی ہے کہ تمام عوامل اور معروضی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے تربیتی سرکلز کا انعقاد کرے اور کتب بینی کے فروغ کیلیے مختلف ایونٹس منعقد کرنے کیلیے عملی اقدامات کرے۔
انھوں نے کہا طالبعلمی کا دور ایک ایسے سنہرے دور کا نام ہے جہاں طالبعلم زیادہ سے زیادہ سیکھ کر آنے والے وقتوں میں معاشرے میں ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔بلوچ قوم آج ایک ایسے دوراہے پر کھڑی ہے جہاں اُسے قبائلی،علاقائی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں لہذا بلوچ طالبعلموں کیلیے یہ امر ضروری بن جاتا ہے کہ خود کو بلوچ تاریخ سے آشنا رکھیں اور اُس کے تمام پہلوؤں کو پرکھ کر قومی تشکیل میں ایک کلیدی کردار ادا کریں۔ تنظیموں میں رابطے کی فقدان ارکان میں مایوسانہ روش،غیر ذمہ دارانہ رویوں اور تنظیم میں دھڑے بندی پر منتج ہوتی ہے لہذا زونل عہدیداران کو سختی سے تاکید کی جاتی ہے کہ ایسے خلا کو پُر کر کے تمام ممبران کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جائے۔
اجلاس میں تنقید برائے تعمیر اور تنظیمی امور پر سیر حاصل بحث کے بعد آئندہ لائحہ عمل طے پایا جس میں زونل عہدیداران نیاعادہ کیا کہ آنے والے وقتوں میں بارکھان میں طالبعلموں کو درپیش مسائل کے حل کیلیے جدوجہد اور تربیتی عمل کیساتھ کتب بینی کے فروغ کیلیے عملی بنیادوں پر جدوجہد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں