سماج دشمن ہتھکنڈوں سے قومی تحریکوں کو کبھی زیر نہیں کیا جاسکتا،بی ایس او

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ نے جاری کردہ بیان میں ڈھنک واقعے میں بلوچ ماں کو شہید کرنے کے بلوچستان کے قومی غیرت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سماج دشمن ہتھکنڈے و منشیات فروشی یا پسنی میں پانی کے لئے سر آپا احتجاج معصوم یسمین کی شہادت ہو یا ڈنک واقعے میں معصوم برمش بلوچ کے ماں کو شہید کرنا ہو سب ہی ان ہی بلوچ دشمن سازشوں کا حصہ ہے جنکے تحت بلوچستان میں ظلم و جبر کا سلسلہ شروع ہے کبھی ہمیشہ بلوچ قوم کو مظلوم و محکوم بنا کر وسائل پر لوٹ مار قتل غارت گری کو دوام دی گئی تاکہ بلوچ قوم زیر اعتاب رہ کر اپنے قومی و سیاسی حقوق سے دستبرار ہونے پر مجبور ہو اب حالیہ طور پر شعوری مضبوطی کے خلاف ایک دفعہ پر سماج دشمن عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے پہلے نوشکی میں نوجوان سمیع مینگل کو شہید کیا گیا اب اسی تسلسل کے تحت بلوچ ماں شہید ملکناز کو شہید کی گئی تاکہ خوف و ہراس کا ماحول بنا کر بلوچ قوم کو حق کی آواز بلند کرنے سے روکا جاسکے لیکن ایسے سماج دشمن ہتھکنڈوں سے قومی تحریکوں کو کبھی زیر نہیں کی جاسکتی نہ ہی قومی جمہوری آواز کو دبایا جاسکتا یے تربت واقعے پر بلوچستان بھر میں اتحاد و یکجہتی اسکی واضح مثال ہے انہوں نے مزید کہا ہے کہ تاریخ میں جب بھی بلوچ قوم کے شعوری تحریک کو بزور طاقت دبانے کی کوشش کی گئی تو اس سے بلوچ قومی تحریک مزید مضبوط اور متحد ہوئی شہداء کے عظیم خون سے ہی قومی تحریک مضبوط ہوتی ہے بی ایس او شہداء کے وارث تنظیم کی حیثیت سے شہداء کے فکر کو مضبوط کرے گی بی ایس او تمام بلوچ سیاسی جماعتوں مختلف مکاتب فکر و طلباء تنظیموں کے ساتھ احتجاج کو جاری رکھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں