لگتا نہیںکہ جام کمال اور اس کی اتحادی بلوچستان کے مسائل پر اپنے موقف پر ڈٹے رہیںگے ،عثمان کاکڑ

کوئٹہ ( آن لائن )پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماء سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہاہے کہ ہمیں نہیں لگتا کہ جام کمال اور اس کی اتحادی بلوچستان کے مسائل پر اپنے موقف پر ڈٹے رہیںگے ،انہوں نے ہمیشہ سے پشتون بلوچ صوبے کے قومی حقوق پر سودے بازی کی ،وفاقی حکومت کا بلوچستان کے ساتھ رویہ افسوسناک ہے اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتیں بالخصوص پشتونخواملی عوامی پارٹی اپنا قومی ،وطنی فریضہ سمجھتے ہوئے صوبے کے حقوق کیلئے بھرپور انداز میں آواز بلند کرے گی ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔سینیٹرعثمان کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان کی مسلط کردہ حکومت جس کی سربراہی جام کمال کررہے ہیں نے گزشتہ دو سالوں کے دوران صوبے کے حقوق پر نہ صرف کمپرومائز کیا بلکہ سودے بازی بھی کی ،جام کمال اور اس کے اتحادی گزشتہ دو سالوں کے دوران وفاقی بجٹ میں صوبے کے ایک کروڑ23لاکھ والی آبادی والے صوبے کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر گونگے ،بہرے اور اندھے تھے اس وقت بھی اپوزیشن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں صوبے کے حقوق کیلئے بھرپور انداز میں آواز بلند کی ،گزشتہ سال بھی وفاقی حکومت نے بلوچستان کو اربوں روپوں سے محروم کردیااس وقت نہ صرف صوبائی بلکہ وفاقی حکومت کو بھی اسٹیلبشمنٹ چلا رہی ہے ،یہ جام کمال کی صوابدید پر تھا کہ وہ این ایف سی کیلئے بلوچستان کی نمائندگی کسی ایسے شخص کو دے کہ وہ حقیقی معنوں بلوچستان کا مقدمہ لڑ سکیں لیکن بدقسمتی سے انہوں نے جاوید جبار جیسے لوگوں کو نمائندگی دی جو پشتون بلوچ صوبے بلوچستان کی عوام کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں جو قومی اسمبلی ،سینیٹ میں تھے نے اس کے خلاف آواز بلند کی ،انہوں نے سوال اٹھایاکہ آیا جب جام کمال کی حکومت نے جس موقف پر اسٹینڈ لیا ہے کہ وہ آخر تک اس پر ڈٹے رہیںگے ،ہمیں نہیں لگتا کہ جام کمال ،اس کا ٹولہ اور اتحادی جماعتیں اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑی رہیںگی ،گزشتہ سال بھی بلوچستان کے حقوق پر صوبے کی نمائندگی یہاں کی اپوزیشن جماعتوں نے کی جس میں صرف اول کا کردار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا ہے صوبے کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف مرکزی مسلط کردہ حکومت کے خلاف آواز ہم نے بلند کی اور صوبائی اسمبلی بھی اپوزیشن جماعتوں نے آواز بلند کی لیکن اس وقت بھی موجودہ مسلط کردہ صوبائی حکومت نے کمپرومائز کیا،اپوزیشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے کی حقوق کیلئے آواز بلند کریں بلکہ ہم قومی اسمبلی ،سینیٹ میں بھرپور انداز میں آواز بلند کرینگے موجودہ بجٹ میں بھی وفاقی حکومت کا رویہ اسی طرز کا ہوگا جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں ،انہوں نے الزام عائد کیاکہ مرکزی مسلط کردہ حکومت پشتون ،بلوچ اور سندھی دشمن حکومت ہے بلکہ یہ بلوچستان اور فاٹا دشمن حکومت ہے لہٰذاء اپوزیشن اپنا قومی ،وطنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے اپنا بھرپور کرداراداکریگی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں