ایران میں قید 11 پاکستانی ماہی گیروں کو پانچ سال قید، فی کس پانچ لاکھ 88 ہزار روپے جرمانہ
گوادر (آن لائن) ایرانی جیل میں قید گیارہ پاکستانی ماہی گیروں کو ایران کی عدالت نے پانچ سال قید ،فی کس پانچ لاکھ 88ہزارپاکستانی کرنسی کے جرمانے کی سزاسنادی ہے،ماہی گیر وں نے سزا کے تین سال کاٹ لیئے ،پاکستانی حکام سزامیں کمی اور جرمانے کو معاف کرانے کے لیئے ایرانی سفیر سے اپیل کریں ،غمزدہ خاندان کی دہائی تفصیلات کے مطابق ایرانی جیل میں قید گیارہ پاکستانی ماہی گیروں کو ایران کی عدالت نے پانچ پانچ سال قید اور فی ماہی گیر پانچ لاکھ 88ہزار پاکستانی روپے کی سزا سنادی ہے ایران کے صوبہ ہرمزگان اور ڈسٹرک جاشک کی عدالت نے 2020کو ماہی گیروں کو سزا سنائی ہے”آن لائن “ میں خبریں چلنے کے بعد انسانی حقوق کے لیئے کام کرنے والی تنظیموں نے میناب کے جیل میں جاکر مقید پاکستانی ماہی گیروں سے ملاقات کی جہاں ماہی گیروں نے بتایا کہ انہیں عدالت نے پانچ سال کی سزاسنائی ہے ایرانی عدالت سے سزاپانے والے ماہی گیروں میں سکندرعلی ولد محمدحسین ،مظفرولد غلام مصطفی ،سلیمان ولد محمدحنیف ،غلام رسول ولد بورل ،مہربخش ولد عمربخش ،صمدولد گوریچ اور حسین ولد عبدالرزاق شامل ہیں جبکہ پسنی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں میں جلال احمد ولد ساحل ،راشدعلی ولد وشدل اور سرتاج شامل ہیںجنہیں سزاسنادی گئی ہے ماہی گیروں کے غمزدہ خاندان نے پاکستانی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے ایرانی سفیر سے ملاقات کرکے ماہی گیروں کی سزا میں کمی اور جرمانے کو ختم کرانے کی گزارش کریں واضح رہے کہ ماہی گیروں کوغیرقانونی طور پر ایرانی تیل لے جانے کی پاداش میں ایرانی گجرفورس نے گرفتارکرلیا تھا۔


