بلوچستان میں کوروناوائرس کے پھیلاو کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ

کوئٹہ :حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ یہ حقیقت سامنے آگئی ہے کہ کورونا وائرس ایک سازش نہیں بلکہ آزمائش ہے ہمیں ایس او پیز پرعملدرآمدکرکے اس وباء کو شکست دینا ہے، جمعہ کوسمارٹ لاک ڈائون پر مکمل عملدرآمد خوش آئند ہے ،حکومتی احکامات پر عملدرآمد پر عوام اور تاجر تنظیموں کے شکر گزار ہیں ، کورونا کے خلاف جنگ جیتنے والے افراد سے اپیل ہے کہ وہ پلازمہ ڈونیٹ کریں تاکہ قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے،وفاقی حکومت سے بلوچستان کی عوام نے امیدیں لگائی تھی مگر پلاننگ کمیشن کے ممبران کارویہ باعث افسوس ہے جس سے صوبے کی عوام میں مایوسی پھیل گئی ہے ،ٹڈی دل کے خلاف مہم جاری ہے امید ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی تعاون کریگی ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت کاکہناتھاکہ بلوچستان میں اب تک5582مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جون کے مہینے میں کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا اس وقت مختلف عمر کے لوگ اس بیماری کے شکار ہیں صوبے میں کورونا سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ حکام الرٹ ہے بلکہ 36وینٹی لیٹرز فعال ہیں ،بلوچستان میں کوروناوائرس کے پھیلاو کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے گزشتہ 3 ماہ کے دوران خواتین میں کوروناوائرس کی شرح 21 سے 24 تک جا پہنچی بلکہ بلوچستان میں کورونا کے شکار مریضوں میں 16 مریض تشویشناک ہے کورونا سے متاثرہ مریضوں میں 1 مریض کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے ،انہوں نے کہاکہ سمارٹ لاک ڈاون میں توسیع کا پہلا جمعہ تھا جس کے تحت مارکیٹیں اور دکانوں کو جمعہ کے روز بندش پر عملدرآمد خوش آئند ہے ،انہوں نے کہاکہ اگر لاک ڈائون پر مکمل عملدرآمد اور ایس او پیز اختیار کئے گئے تو امید ہے کہ ہم لاک ڈائون کے اوقات کار اضافہ کریں اگر ایس او پیز اور عملدرآمد نہ تھا تو ہفتہ اور اتوار کو بھی لاک ڈائون کرسکتے ہیں یہ حقیقت سب پر عیاں ہوگئی ہے کہ کورونا وائرس ایک سازش نہیں بلکہ آزمائش ہے اور اس آزمائش سے ہم صرف ایس او پیز پر عملدرآمد کے ذریعے ہی چھٹکارا پاسکتے ہیں ،اس وقت اس بیماری کا کوئی علاج نہیں اگر ہوتا تو بلوچستان حکومت تمام معاملات چھوڑ اس کی دوا کی خریداری کرتی بلوچستان میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی صحت یابی میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے اور پلازمہ ڈونیشن کا سلسلہ بھی جاری ہے اس وقت تین مریضوں کی ٹریٹمنٹ چل رہی ہے جس میں ایک کی حالت تشویشناک تھی مگر اب وہ بالکل صحت مند ہوگئے ہیں ،انہوں نے کہاکہ بڑی تعداد میں لوگ آر بی سی سینٹر پلازمہ ڈونیشن کیلئے آرہے ہیں صحت کے شعبے کیلئے 13.3ارب روپے کاایک پروجیکٹ ہے اس سلسلے میں وفاق سے اپیل کی ہے وہ مذکورہ پروجیکٹ کو وفاقی پی ایس ڈی پی کاحصہ بنایاجائے گا،انہوں نے گزشتہ روز پلاننگ کمیشن کے اجلاس میں ممبران کے رویہ کو افسوسناک قراردیتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کی عوام نے بڑی امیدیں وفاقی حکومت سے لگائی تھی لیکن گزشتہ روز جو صورتحال سامنے آئی اس سے ہمیں بڑی مایوسی ہوئی ہے ،وفاقی پی ایس ڈی پی میں 80ارب روپے کے نصف بجٹ پر کٹ لگائی گئی ہے جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور صوبائی وزیر خزانہ نے اجلاس سے بائیکاٹ کیا تھاوزیر اعلیٰ بلوچستان نے وزیر اعظم پاکستان سے پلاننگ کمیشن سے متعلق خدشات کا اظہار کیاجبکہ وزیر اعظم پاکستان نے پلاننگ کمیشن سے متعلق بلوچستان کے تحفظات دور کرنے کی نوید سنائی ہے امید ہے آئندہ پی ایس ڈی پی میں کوئٹہ کراچی شاہراہ کی تعمیر وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل ہوگی،اس وقت بلوچستان کے 32 اضلاع پر ٹڈی دل نے یلغار کر دیا ہے صوبے کے 25 اضلاع میں اس وقت ٹڈی دل موجود ہے جبکہ دیگر میں اس کی موومنٹ جاری ہے ،حکومت بلوچستان کی طرف ٹڈی دل سے متاثرہ اضلاع میں سپرے مہم بھی جاری ہے اسوقت 28اضلاع میں اسپرے کی گئی ہے ٹڈی دل کے خلاف مہم جاری رہیگی تاکہ فصلوں کو تباہی سے بچایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان تمام معاملات کاجائزہ لے رہی ہیں اور کسی کو من مانی کرنے کی اجازت نہیں دینگے ٹرانسپورٹرز ہو یا پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں