حکمران نوجوانوں کے ساتھ روزگارکے دعوے کر کے اب یوٹرن لے رہے ہیں،مولانا غفور حیدری

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران قوم سے جھوٹ بول کر اور روزگار کے دعوے کر کے اقتدار تک تو پہنچ گئے آج 2سال بعد بھی وہ ملک میں غریب بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا تو دور کی بات روزگار پر موجودہ نوجوانوں کو بھی بے روزگار کر دیا کورونا وائرس کی وباء کے دوران بھی حکومت کی جانب سے کوئی خاطر خواہ ا قدامات نہیں اٹھا ئے گئے جس کی بدولت 30لاکھ سے زائد افراد اس وباء کے دوران لاک ڈاؤن سے متاثر ہوئے ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر ملنے والے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ عمران خان ا ور ان کی کابینہ میں موجود لوگ انتخابا ت سے قبل کنٹینر پر چڑھ کر عوام سے جھوٹ بولتے ہوئے تھکتے نہیں تھے کہ ہم بر سر اقتدار آکر بے روزگار نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کرینگے اور ملک میں غریب اور امیر کے درمیان کوئی فرق نہیں رہے گا اس جھوٹے کی بدولت اقتدار تک تو پہنچ گئے اور قوم کے نوجوانوں کے ساتھ روزگارکے دعوے کر کے اب ان سے یوٹرن لے رہے ہیں دو سال موجودہ حکومت کو ہونے والے ہیں اس دوران انہوں نے غریب عوام کو روزگار فراہم کرنا تور دور بلکہ جو لوگ بر سر روزگار تھے انہیں بھی بے روزگار کر دیا پچھلے دنوں بیک قلم جنبش اسٹیل میل کے 9ہزار سے زائد ملازمین کو روزگار سے بے دخل کر دیا جن میں ایسے ملازمین بھی تھے جو ریٹائرمنٹ کے قریب تھے اور کچھ ایسے چھوٹے طبقے کے ملازمین تھے جو اب کسی اور جگہ پر روزگارنہیں کرسکتے انتخابات سے قبل عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ہم اسٹیل میل سمیت دیگر محکموں کو چلائیں گے لیکن اب وہ خود ان کو بندکرنے کے در پر ہے ہم ہر وقت ان کے یہ وعدے یاد دلاتے ہیں جو وہ بھول چکا تھا اور روز اول سے جھوٹ کی سیاست پر یقین رکھتے ہوئے اقتدار تک تو پہنچ گئے مگر ملک چلانا اب بھی ان کے بس میں نہیں اس وقت ملک میں بے روزگاری کا سلسلہ چل پڑا ہے یہ لوگ خود کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کے دوران 30لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ اس سے لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس سے قبل 16سے 17لاکھ افراد مختلف محکموں سے نکالے جاچکے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے 50فیصد آبادی خط غربت کی نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبورہیں انہوں نے کہا کہ اب بجٹ بننے والی ہے اور ہماری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ ان کے پاس بجٹ کیلئے پیسے ہے نہیں یہ کہاں سے بجٹ کو بنائیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے اسٹیل میلز کے ملازمین کا مسئلہ سینیٹ میں اٹھا یا تو ہمیشہ کی طرح حکومتی ارکان نے اپنی تمام تر ذمہ داری کا ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈالتے ہوئے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی لیکن ہمارے احتجاج کے بعد ملازمین کا مسئلہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں