بلوچستان کی بہتر مستقل کے بارے میں سوچنا اور بڑھنا ہوگا،شاہد آفریدی

کوئٹہ :پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ کرکٹر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ ماضی میں جو ہونا تھا وہ ہو چکا،اب سب کو مل کر پاکستان اور بلوچستان کی بہتر مستقل کے بارے میں سوچنا اور بڑھنا ہوگا،آج کا دن میرے لئے خوبصورت اور یادگار ہے کل کیا ہوگا اس کا رب کو پتہ ہے پھر نہ کہنا کہ شاہد آفریدی نے یو ٹرن لے لیا ہے،میرے فانڈیشن بنانے کا مقصد ملک کے غریب اور پسے ہوئے طبقے کی مدد کرنا تھی جب تک نیت ٹھیک ہے لوگوں کی خدمت کا کام چلتا رہے گا جس دن نیت خراب ہوگا اس دن فانڈیشن بند ہو جائے گا،بلوچستان کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں،ان کو مواقعے دینے کی ضرورت ہیں،اگلا اور اپنا آخری پی ایس ایل کشمیر یا بلوچستان سے کھیلنے کا خواہشمند ہوں،پاکستان ہم سب کا ہے بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لئے پاک فوج،پولیس ،لیویز و دیگر کو سلام پیش کرتا ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان میں چیمبر کے عہدیداران و ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سنئیر نائب صدر بدرالدین کاکڑ، ایف پی سی سی آئی بلوچستان کے کوآرڈینیٹر جمعہ خان بادیزئی و دیگر نے شاہد خان آفریدی کا استقبال کیا۔چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سنئیر نائب صدر بدرالدین کاکڑ نے شاہد خان آفریدی کا چیمبر آنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ شاہد خان آفریدی کا بلوچستان میں غریبوں کی داد رسی سے متعلق کام قابل تعریف ہے بلکہ ہم سب کو بھی ان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان صوبے کی صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کی نمائندہ پلیٹ فارم ہے جس کے ریگولر ممبران کی تعداد 5ہزار سے زائد ہے چیمبر کے ممبران نے کرونا وبا سے متاثرہ ہزاروں افراد میں اشیائے خوردونوش کے پیکیٹس تقسیم کئے ہیں بلکہ غریب مریضوں کو ادویات کی فراہمی اور دیگر مدات میں بھی بھرپور معاونت کی ہے۔انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹر ٹیم میں صوبے سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی شمولیت پر زور دیا اور اس سلسلے میں شاہد آفریدی سے بھی کردار ادا کرنے کی اپیل کی ۔اس موقع پر شاہد خان آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے فانڈیشن کے توسط سے گزشتہ 3 ماہ سے ملک بھر میں غریبوں اور مستحقین کی خدمت میں مگن ہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سیاحت اور تجارت کے میدان میں بہت سارے خدمات ہیں جس دن یہ صوبہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوا اس کے بعد کوئی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو رب نے بے شمار نعتوں سے نوازا ہے یہاں کسی چیز کی کمی نہیں ،انہوں نے کہا کہ سب سے آسان کام حکومت اور حکمرانوں پر اعتراض کرنا ہے تاہم ہمیں دوسروں پر اعتراض کرنے سے پہلے خود کام کرنا ہوگا اور ذمہ داری لینی ہو گی حکومتیں آتی اور جاتی رہیں گی چیمبر کے عہدیداران اور ممبران صوبے میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی مدد کے لئے آگے آئیں،انہوں نے سوال کیا کہ آخر بلوچستان کو کیوں ایگنور کیا گیا ہے اور دوسروں کو کیوں موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ یہاں مداخلت اور گڑ بڑ کریں جس دن ہم سب ایک ہوں گے اسی دن مقصد پورا اور چیزیں آسان ہوں گی،انہوں نے کہا کہ دوسروں کو الزام دینے سے بہتر ہے کہ ہم خود ذمہ داری لیں اور کام کریں،انہوں نے کہا کہ میں نے بلوچستان میں کرکٹ اکیڈمی بنانے کے لئے درخواست کی ہے،یہاں کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں انہیں صرف سہولیات اور مواقعے دینے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو ہونا تھا ہو چکا اب مستقبل کے لئے سب کو مل کر سوچنا اور بڑھنا ہوگا،ہم بلوچستان کے ٹیلنٹڈ بچوں کو کرکٹ کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم کے بھی مواقع دیں گے کیونکہ تعلیم ہی ترقی کی ضامن ہے ،انہوں نے کہا کہ وہ آج پشین میں ایک ہزار افغان مہاجرین میں راشن تقسیم کریں گے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں غربت اور پسماندگی پورے ملک سے زیادہ ہے گزشتہ روز بچوں کو جوتے پہناتے ہوئے جو خوشی اور قلبی سکون مجھے ملا وہ ناقابل بیان ہے،شاہدخان آفریدی نے ایف پی سی سی آئی بلوچستان کے کوآرڈینیٹر جمعہ خان بادیزئی کے سوال پر کہا کہ وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے مالک ندیم بھائی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں کو اپنی ٹیم میں کھلانے کے لئے مواقع دیں،صحافیوں اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران اور ممبران کے سوالوں کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ میں اپنا اگلا اور آخری پی ایس ایل کشمیر یا پھر بلوچستان کی جانب سے کھیلوں،انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی فانڈیشن کے زیر اہتمام ہونے والے کاموں کے سیاسی مقاصد نہیں لوگ اسے منفی کی بجائے مثبت انداز میں لیں جب تک میری نیت ٹھیک ہے فانڈیشن ٹھیک چلتا رہے گا جس دن میری نیت خراب ہو گی اس دن فانڈیشن بند ہو جائے گا ،ان کا کہنا تھا کہ فانڈیشن کی امدادی سرگرمیوں کے فوٹوز اور ویڈیوز بنانے کا مقصد ڈونرز کو باور کرانا ہے کہ ان کے رقوم درست طریقے سے خرچ ہو رہے ہیں،اس کا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں ہے بلکہ ہم تو تصاویر کو بلر کر کے چلاتے ہیں انہوں نے کہا کہ آج کا دن میرے لئے خوبصورت اور یادگار ہے کل کیا ہوگا یہ رب کو پتہ ہے پھر نہ کہنا کہ آفریدی نے یو ٹرن لے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا منفی بریکنگ نیوز چلانے کی بجائے مثبت رپورٹنگ کریں تاکہ پاکستان اور بلوچستان کا بہتر امیج دنیا میں اجاگر ہو۔تقریب کے آخر میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران اور ممبران کی جانب سے شاہد خان آفریدی کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں