گوادر ہوائی اڈے پر خلاف ضابطہ اور غیر قانونی بھرتیاں مقامی نوجوانوں سے زیادتی ہے، سیاسی جماعتیں

گوادر: گوادر پریس کلب کے سامنے نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے گوادر نیو انٹر نیشنل ائیر پورٹ میں بغیر اشتہارات کے بھرتیوں کی پھر زور مذمت کی۔تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے ماہی گیر سیکرٹری آدم قادر بخش، جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا الیاس، اقبال حمل، این پی تحصیل صدر ناگمان عبدل، جنرل سیکرٹری نصیر احمد نگوری، انجینئر حمید بلوچ اور بی ایس او پجار کے خدا داد بلوچ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گوادر اور بلوچستان کے لوگ پہلے سے ہی احساس محرومی کے شکار ہیں۔ گوادر نیو ائیر پورٹ کی ملازمتیں یا کسی بھی ادارے کی ملازمتوں میں گوادر کے نوجوان تعلیم یافتہ افراد کو نظر انداز کرنا سراسر ظلم و زیادتیوں میں شمار ہوتا ہے۔ ملازمتیں غیر مقامیوں میں بندر بانٹ کی ہمارے نوجوان کسی صورت تیار نہیں ہیں۔ مقررین نے کہا سی پیک کے کیا یہی ثمرات ہیں کہ مقامی بے روزگار ہوں اور ہم اپنے حقوق کے لئے خاموش تماشائی کا کردار ادا کریں ایسا ممکن نہیں۔نیو انٹر نیشنل ائیر پورٹ۔۔کی نئی بھرتیوں میں 35افراد کو ملازمتیں دی گئی ہیں اور روز نئی بات کی جا رہی ہے کہ یہ عارضی ہیں۔ اور ان میں کچھ مقامی ہیں کیا بھرتیاں مشتہر نہیں ہوتے ایسے ہی دئیے گئے۔ ایسا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کیا ملازمتیں سفارش کی بنیاد پر دی جاتی ہیں۔ ہمارے لوگ کلرک، اکاو¿نٹنٹ، ڈرائیور کوک جاڑو مین کی بھی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔ چوری چپکے غیر قانونی غیر مقامی افراد کو بھارتی کرنا کس قانون و آئین میں لکھا ہے۔ گوادر بلوچستان کی سر زمین پر پہلا حق گوادر کے ہی نوجوان رکھتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ اسی طرح محکمہ فشریز نے بھی گزشتہ برس 410 نوجوانوں کو روزگار دینے کے لئے ٹسٹ انٹرویو کروائے لیکن آج تک کوئی بھی گوادر کاایک بھی نوجوان بھرتی نہ ہو سکا اس کی تحقیقات کا ہم پور زور مطالبہ کرتے ہیں۔میرٹ کی پائمالی ہمیں ہرگز قبول نہیں۔اس احتجاجی مظاہرے میں مطالبہ کیا گیا کہ نیو ائیر پورٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو فوری طور پر اس کا تبادلہ کیا جائے۔مقررین نے کہا سرکاری ملازمتوں میں بندر بانٹ ہمیں منظور نہیں ،گوادر کے بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو حق ملازمت دی جائے،گوادر کے نوجوانوں کے حق روزگار پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگی ،گوادر کے تمام صوبائی، وفاقی اداروں کے ملازمتوں پر مقامی نوجوانوں کو کھپایا جائے،مقررین نے کہا ملکی وسائل پہلے ہی لوٹے گئے ہیں۔ سی پیک ہی گوادر کاایک اسرا ہے اس سے گوادر کے نوجوانوں کو ہمیشہ ملازمتوں کا جھانسہ دیا جا رہا ہے۔ خدا را گوادر کے نوجوانوں کو مایوسی سے بچائیں۔ترقی کے نام پر گوادر کے عوام کی قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ اور ہم اپنا پر امن احتجاج جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں