زمین سیر نہ شد

جمشید حسنی
کسی فارسی شاعر نے کہا ہے کہ زمین کی خوراک انسانوں کی سر ہیں وہ اس سے کبھی نہیں رجتی۔خیر زمین کا قصور کیا ہے خدانے انسان کو پیدا کیا تو موت اس کا مقدر ٹھہری سب کچھ فنا ہے آج کچھ لکھنے کا خیال آتا ہے تو عالمی موضوع ایک ہے کرونا چار لاکھ دس ہزار اموات پاکستان کرونا کے حوالے سے دس فہرست ممالک میں چوتھے نمبر پر خطرناک ملک،ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے سندھ پنجاب کو الرٹ ہونے کا خط لکھ دیا۔اقدامات کو ناکافی قرار دیا،معیشت 2.7فیصدسکڑ گئی ہے۔مالی خسارہ9.4فیصد ہے شرح نموصفر فیصد ہے ٹیکس ہدف5100ارب روپیہ روزانہ ہوگا806ارب ٹیکس کم وصول ہوگا۔حکومت اسٹیل مل کے نو ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کررہی ہے۔عالمی فضائی کمپنی کو پوراسی بلین ڈالر کا خسارہ ہے ہماری پی آئی اے کو چھ ارب روپیہ ماہوار خسارہ کا سامنا ہے۔خسارہ56ارب روپیہ ہے۔
جہاں پورے بلوچستان میں کوئٹہ میں 29وینٹی لیٹر ہیں وہاں صرف اسلام آباد میں 29وینٹی لیٹر پرائیویٹ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر فیس پچاس ہزار روپیہ ہے۔آخر شیخ رشید،شہبا ز شریف،مریم اورنگزیب،امیر مقام،شاہد خاقان عباسی کا علاج بھی تو کرنا ہے۔مشکے کاکڑ خراسان کے آدمی نے ویسے بھی ایک نہ ایک دن مرنا ہے،بلوچستان میں فضل آغا،در محمد ناصر،مصطفی ترین گئے بلوچستان میں 8000سے زائدکورونامریض ہیں 99اموت ہوچکی ہیں۔ان مریضوں کا علاج کہاں ہورہا ہے کلین شیوترجمان نے کبھی نہیں بتلایا۔پنجاب کی وزیر صحت نے کہا کہ کرونا انجکشن ایک لاکھ روپیہ میں ہے۔پرائیویٹ طور علاج پر دس لکھ تک خرچہ آیا ہے۔بلوچستان صوبہ میں کہتے ہیں کہ2148بیڈ ہیں چار ہزار مریض کہاں ہیں سب خوش ہیں دوسری طرف سنتھیا رچی کے دس سالہ پرانے معاملہ کو میڈیا چسکے لے کر بیان کرتا ہے جن دنوں مشرقی پاکستان میں سیلاب تھا۔بنگالی گلہ بند تھے کہ مغربی پاکستان کا میڈیا سیلاب سے زیادہ مصطفی ارندی اورشہناز گل کے معاملہ کو اچھال رہا ہے۔امریکی سفارتخانہ نے کہا ہے کہ یہ رچی کا ذاتی معاملہ ہے۔
چینی آٹا کے بعد اب تیل کا بحران کابینہ میں سنتے ہی وزیر تیل عمر ایوب جذباتی ہوگئے۔قوم کے غم میں نہیں بلکہ نوکری کا خطرہ میں۔جذباتی تو فردوس عاشق اعوان بھی ایوان میں ہوئی تھی مگر اس کا رونا دھونا نوکری نہ بچا سکا،عمر صاحب کے دادا نے تو چینی دو آنے پر مہنگی ہوئی تو استعفی دیایہ بھی والد کی بجائے دادا کا نام استعمال کرتے ہیں لیکن ترین ایوب خان تھے ایک ملتانی جہانگیر ترین ہیں۔
کابینہ نے کمیشن کی رپورٹ کے مختلف معاملات مختلف محکموں کو تفتیش کے لئے سونپ دیئے،سبسڈی نیب قرض معافی مسابقتی کمیشن اسٹیٹ بینک جعلی برآمدات ایف آئی اے صوبائی کرپشن صوبائی اینٹی کرپشن محکمہ معاملات نمٹائیں گے مزید تین ماہ انتظار کریں 29ارب روپیہ کا معاملہ کا جہانگیر ترین لندن چل دیئے۔
بجٹ آگیا ہے وسائل محدود ہیں کورنا ہے ٹڈی دل ہے بے روزگاری ہے تعلیمی ادارے بند بچوں کا تعلیم سال ضائع،پچاس لاکھ گھر ایک کروڑ نوکریاں کو بھول گیا بائبل کے مطابق فرعون کی قوم پر جو عذاب نازل ہوئے ان میں ایک وباء آئی اور ٹڈی دل تھا۔اب ہم پر خدا ہی رحم کرے ہم پر جو حکمران مسلط ہیں قصور ہمارا ہے ہم نے ووٹ دے کر انہیں اقتدار دیا کبھی لاک ڈاؤن ہے کبھی نرمی کبھی ریل بند کرو کھولو،ٹرانسپورٹر بند کر ٹرانسپورٹ کھولو،ایک ہیپرچار احتیاط کریں۔ٹی وی پر تھنک ٹینک گل افشانیاں سن کر سر چکرا جاتا ہے۔اینکر پرسن چست وچالاک تجزیہ نگار دانش ورگہری فکر شیخ رشید نے کہا میں نے عمران خان کو مشورہ دیا وہ ٹی وی نہ دیکھیں آپ اخبار نہ پڑھیں تین سو روپیہ کلو دال ساٹھ روپیہ آٹا اسی روپیہ چینی خرید کر بھی نہ سوچیں تو کیا کریں معاملات جیسے چلتے ہیں چلنے دو نہ کہ اپنی مرضی سے،قران کہتا ہے ایک پسند بندے کی ہوتی ہے ایک پسند میری ہوتا وہی ہے جو میر ی پسند ہوتی ہے۔
حکومت کہتی ہے کرونا کے ساتھ جینا ہے کرونا جینے نہیں دیتایہ مارتا ہے ”ایمن مباش کہ نہ خوردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں