اسرائیل کی غزہ میں زمینی کارروائی، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 2000 تک پہنچ گئی
غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل نے غزہ میں زمینی حملے شروع کرنے کی تصدیق کردی۔ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2000 تک پہنچ گئی جبکہ7500سے زائد زخمی ہیں۔اسرائیل نے فضائی حملے میں گزشتہ ہفتے کے حملے میں ملوث حماس کمانڈرمراد ابو مرادکو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز(آئی ڈی ایف) نے لبنان سے اسرائیل میں د اخل ہونے کی کوشش کرنے والے مجاہدین کو بھی ڈرون حملے میں شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی ڈیفنس فورسز نے غزہ میں زمینی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حملے حماس کے ٹھکانوں پر کیے گئے۔ اسرائیل کی فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ڈی ایف نے غزہ کی پٹی میں علاقائی سطح پر حملے کیے ہیں تاکہ علاقے کو عسکریت پسندوں اور ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکے اور لاپتہ ہونے والے افراد کو تلاش کیا جا سکے۔ الٹی میٹم کے بعد نقل مکانی کرنے والے قافلے پر بھی اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 70 سے زائدفلسطینی شہید ہوگئے،فلسطینی اتھارٹیز کے مطابق ایک ہفتے میں غزہ پر اسرائیلی بم حملوں میں اب تک 2000فلسطینی شہری شہید کیے جا چکے ہیں۔ غزہ کی ناکہ بندی کے باعث ایندھن ، پانی اور خوراک کے ذخائر تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے عسکریت پسند گروہ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ کارروائی اس وقت کی جب لبنان کی سرحد کے قریب واقع شمالی شہرحیفہ کے اوپر دو نامعلوم اہداف کو نشانہ بنانے اوراسرائیل کے شمالی حصے میں ایک نامعلوم ڈرون (UAV) کے داخلے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔اسرائیل نے اپنے ایک فوجی ڈرون پر فائرنگ کی بھی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران حماس کی طرف سے یرغمال بنائے جانے والے چند اسرائیلیوں کی لاشیں ملی ہیں۔اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو زبردستی علاقہ چھوڑنے پر مجبور کرنے کے عمل کو خوفناک قرار دیا ہے جبکہ امریکا نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ عام شہریوں کو مارنے سے گریز کرے۔


