اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی ملکی سا لمیت کے لیے خطرناک ثابت ہوگی،مولانا فضل الرحمٰن

جیکب آباد: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم میں تبدیلی یکجہتی و ملکی سالمیت کے لیے خطرناک ثابت ہوگی اور سیاسی و آئینی بحران پیدا ہوگا، ملک میں معاشی بدحالی انتہا کو پہنچ چکی ہے، ملکی و عوامی مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی ضلع جیکب آباد کے امیر ڈاکٹر اے جی انصاری سے بھائی ڈاکٹر عبدالکریم انصاری کی وفات پر تعزیت کے بعد جامعہ مدنیہ میں جے یو آئی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو، درگاہ امروٹی شریف کے سجادہ نشین اور صوبائی نائب امیر سید سراج احمد شاہ امروٹی، مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، صوبائی جوائنٹ سیکریٹری مولانا عبداللہ مہر، صوبائی ناظم مفتی سعود افضل ہالیجوی، مولانا عبداللہ پہوڑ اور دیگر بھی موجود تھے۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ معاشی بدحالی انتہا کو پہنچ چکی ہے روپے کی قدر گررہی ہے صنعتیں بند ہورہی ہیں بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے ملک اس وقت سخت معاشی بحران سے دوچار ہے، عوامی مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ اداروں کو نجکاری کے ذریعے بہتر نہیں کیا جاسکتا بلکہ اداروں کے انتظام کو بہتر ان کی پیداواری عمل میں اضافہ کرنے بہتری آسکتی ہے، جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے عالمی استعماری قوتوں کے ایجنڈا اور سازش کے تحت ملکی معیشت کو تباہ کردیا ہے، عوام مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے پریشان ہے ملک کو بچانے اور موجودہ نااہل حکومت سے نجات کے لیے سیاسی قیادت کو متحد اور سنجیدہ ہونا ہوگا، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سندھ کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں اور وہ سندھ کے ڈویژنل سطح پر عہدیداروں کے اجلاسوں میں شرکت کر رہے ہیں اور 9 جولائی کو کراچی میں 18 ویں آئینی ترمیم، این ایف سی ایوارڈ سمیت ملک کے دیگر اہم مسائل پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے جس میں تمام سیاسی و دینی جماعتوں کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں