بھارتی شہر میں جھڑپوں کے دوران 6 مسلمانوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

نئی دہلی (آئی این پی) بھارت کے شہراتراکھنڈ میں مسلمان ہندو انتہا پسندی کا شکار ہیں،ریاست اتراکھنڈ میں رہنے والے ہندو اسی انتہا پسند سوچ کےمطابق اتراکھنڈ کو صرف ہندو ریاست بنانا چاہتے ہیں۔مسلمانوں پرالزام لگایا جاتا ہے کہ وہ ریاست اتراکھنڈ میں ہندوں کیخلاف پروپیگینڈاکررہے ہیں،لیکن کچھ لوگوں کاکہنا ہے کہ مذہب کے نام پرانتہا پسند ہندو مسلمانوں کو تقسیم کر رہے ہیں،اتراکھنڈ میں رہنے والے ہندو پنڈت مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی کا پرچار کرتے نظر آتے ہیں۔پنڈتوں کا کہنا ہے کہ ایک ایک جہادی کو اس ریاست سے نکالنا ہوگا،انتہا پسند ہندو اتراکھنڈ ریاست کو ہندو دیو بھومی بنانا چاہتے ہیں۔کئی مسجدوں اور مزاروں کو مسمارکیاجاچکا ہے اورہزاروں مسلمان دکانداروں کا بائیکاٹ کردیا گیا،اتراکھنڈ میں رہنے والے مسلمانوں کا یہ کہنا ہے کہ پولیس زبردستی ان کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کرتی ہے اورانہیں ڈراتی دھمکاتی ہے۔اتراکھنڈ کے علاقے ہلدوانی میں جھڑپوں کے دوران چھ مسلمانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا،ہندو دیو بھومی کوبچانے کیلئے مسلمانوں کا ذہنی اور جسمانی استحصال کیا جا رہا ہے۔اتراکھنڈ کےوزیراعلی پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ریاست میں مساجد اور اور مزاروں کو مسمار کیا،مودی سرکار اقتدار کے نشے میں مسلمانوں اوردیگر اقلیتوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں