بھارتی ریاست میں فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 29 ماﺅ باغی مارے گئے

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم 29 ماﺅ باغی مارے گئے، جو طویل عرصے سے جاری تنازع کے مہلک ترین دنوں میں سے ایک ثابت ہوا۔ خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق باغیوں کو وسطی ریاست چھتیس گڑھ کے دور دراز حصے میں مارا گیا، جہاں اس سال ماﺅ فورسز پر کئی مہلک حملے ہوچکے ہیں۔ باغی جو نکسلائٹ کے نام سے جانے جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ دیہی غریبوں کے لیے لڑ رہے ہیں، 1967ءسے گوریلا حملے کر رہے ہیں۔ جمعہ سے شروع ہونے والے چھ ہفتے کے عام انتخابات سے قبل چھتیس گڑھ میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ تمام 29 باغیوں کی موت ریاستی دارالحکومت رائے پور کے جنوب میں واقع ضلع کنکر میں ہوئی۔ ضلعی پولیس کے سربراہ آئی کے ایلیسیلا نے ’اے ایف پی‘ کو ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور نیم فوجی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے مشترکہ آپریشن میں باغیوں کا تعاقب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’ایک بی ایس ایف سپاہی اور ایک کانکر پولیس اہلکار گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک شدگان سے چار خودکار آتشیں اسلحے سمیت بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں