پاکستان دہشت گردی کا کارخانہ چلانے کیلئے دیگر ممالک سے پیسے لیتا ہے، بھارت کا الزام

نئی دہلی (ویب ڈیسک)بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ روز کہا کہ اگر پاکستان نے انڈیا کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھے ہوتے تو انڈیا اسے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے طلب کردہ پیکج سے کہیں زیادہ بڑا مالیاتی امدادی پیکج فراہم کرتا۔انڈین اخبار دی ہندو کے مطابق بانڈی پورہ ضلع کے گریز اسمبلی حلقے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے 2014 اور 2015 میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے لیے اعلان کردہ ترقیاتی پیکج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا؛’مودی جی نے تب جموں و کشمیر کی ترقی کیلئے ایک خصوصی پیکج کا اعلان کیا تھا، جو اب 90,000 کروڑ انڈین روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ رقم اس سے کہیں زیادہ ہے جو پاکستان آئی ایم ایف سے مانگ رہا تھا۔‘راج ناتھ سنگھ نے سابق انڈین وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے مشہور بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم دوست بدل سکتے ہیں لیکن ہم ہمسائے نہیں بدل سکتے۔‘انہوں نے مزید کہا، ’میں پاکستانی دوستوں سے کہتا ہوں کیوں کشیدہ تعلقات رکھے؟ ہم ہمسائے ہیں، اگر ہمارے تعلقات اچھے ہوتے تو ہم آپ کو آئی ایم ایف سے زیادہ مالی مدد دیتے۔‘وزیر دفاع نے مزید کہا کہ مرکز انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کو ترقی کے لیے رقم دیتا ہے، جبکہ ’پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی کا کارخانہ چلانے کے لیے دیگر ممالک سے پیسے مانگتا ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر ایک بار پھر ’زمین پر جنت‘ بن جائے گا جب واجپائی کا ’انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت‘ کا خواب پورا ہو جائے گا۔وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ پاکستان دہشت گردی کو انڈیا کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے اور عالمی سطح پر تنہا ہو چکا ہے، حتیٰ کہ اس کے قابل اعتماد حلیف بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں