آئینی ترامیم پر حمایت کیلئے حکومت کی مولانا فضل الرحمان کو منانے کی ایک اور کوشش

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومتی وفد ایک بار پھر جمیعت علماء السلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جا پہنچا ہے۔ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈارکی سربراہی میں جانے والے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔حکومتی وفد میں خواجہ سعد رفیق، نئیر بخاری، نوید قمر اور شیری رحمان شامل تھے۔ جبکہ جے یو آئی کے عبدالغفور حیدری، مولانا صلاح الدین ایوبی اور اسلم غوری ملاقات میں شریک ہوئے۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی اور مولانا فضل الرحمان کو کل ہونے والی فلسطین کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی۔حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم پیکج پر ایک بار پھر قائل کرنے کی کوشش کی ترامیم کیلئے مولانا فضل الرحمان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے چھبیسویں مجوزہ آئینی ترامیم کا بل شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے پاکستان میں ہونے والے اجلاس تک مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔لیکن حکومت آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس میں عدالتی فیصلے کے بعد فوراً آئینی ترامیم لانے پر مصر نظر آتی ہے، حکومت کی جانب سے مجوزہ 26ویں آئینی ترامیم پر دونوں ایوانوں کے اجلاس آئندہ ہفتے میں بلائے جانے کا امکان ہے۔ملاقات کے بعد نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کو کل کی آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے دعوت دینے آئے تھے، کل ایوان صدر میں صدر اور وزیراعظم کی مشترکہ میزبانی میں یوم غزہ پراہم اجلاس ہورہا ہے ، مولانا فضل الرحمان کل یوم غزہ کانفرنس میں تشریف لائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں