کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکہ، چھٹیوں پر جانے والے فورسز کو نشانہ بنایا گیا،کمشنر کوئٹہ

کوئٹہ(یو این اے )صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن پرخود کش بم دھماکے میں 24 افراد جاں بحق اور 57 سے زائد زخمی ہو گئے حکام کے مطابق دھماکہ صبح ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر اس وقت ہوا جب وہاں مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سول ہسپتال، بولان میڈیکل ہسپتال اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں کئی خواتین اور بچے شامل ہیں ایس ایچ او ریلوے پولیس نے کہاہے کہ دھماکے کے وقت چمن پسنجر ٹرین پلیٹ فارم پر موجود تھی جبکہ کراچی جانے والی بولان میل اور راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس کے سینکڑوں مسافر بھی پلیٹ فارم پر انتظار میں کھڑے تھے نشانہ بننے والے افراد میں سویلین مسافروں کے ساتھ ساتھ سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی نشانہ بنے ہیں جو چھٹیوں پر اپنے آبائی علاقوں کو جانا چاہتے تھے دھماکہ اتنا شدید تھا کہ پلیٹ فارم کی لوہے کی چھت ہی اڑ گئی۔ ریلوے سٹیشن کی عمارت کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے بعد ہر طرف چیخ و پکار شروع ہو گئی، زخمی درد سے کراہ رہے تھے۔ مسافروں کا سامان بکھر گیا۔ پلیٹ فارم انسانی خون سے رنگ گیا اور جگہ جگہ انسانی اعضا نظر آ رہے تھے۔دھماکے میں اپنے بھائی ایاز مسیح کو کھونے والے سونا مسیح نے بتایا کہ میرا بھائی ریلوے میں سپروائزر تھا، وہ صبح سات بجے ڈیوٹی کے لیے گھر سے نکلا۔ ساڑھے آٹھ بجے کے قریب زوردار دھماکے کی آواز آئی تو میں فوری طور پر سٹیشن پہنچا۔ وہاں بہت بری صورتحال تھی ہر طرف زخمی اور لاشیں نظر آرہی تھیں۔ انہی لاشوں کے ڈھیر میں میرا بھائی بھی پڑا تھا۔ وہ موقع پر ہی دم توڑ چکا تھا۔ریلوے کنٹرول کوئٹہ کے مطابق کوئٹہ سے چمن، کراچی اور راولپنڈی سے روزانہ تین مسافر ٹرینیں صبح کے وقت روانہ ہوتی ہے جس میں ایک ہزار سے 15 سو مسافر سفر کرتے ہیںکے کمشنرکوئٹہ د حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا، خودکش بمبار سامان کے ساتھ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوا۔محمد حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ ایسے کسی شخص کو روکنا مشکل ہوتا ہے جو خودکش حملے کے لیے آئے، دہشت گرد واک تھرو کے راستے سے نہیں بلکہ اسٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے اندر آیا تھا عوام خون عطیہ کرنے کے لیے اسپتال جائیں، دہشت گرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں