یوکرین جنگ، روس سے مذاکرات کیلئے امریکی وزیرخارجہ سعودی عرب پہنچ گئے

مانیٹر نگ ڈیسک : روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف منگل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سمیت اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے، جس میں یوکرین میں جنگ کے خاتمے اور ’پیچیدہ‘ روس-امریکا تعلقات بحال کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مارکو روبیو پہلے سے طے شیڈول کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ چکے ہیں، اس کے علاوہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور مشرق وسطیٰ کے لیے نمائندے اسٹیو وٹ کوف بھی پہنچیں گے اور روسں کے ساتھ بات چیت میں شامل ہوں گے۔روسی اور امریکی حکام کے درمیان کئی برسوں میں پہلی بار اعلیٰ سطح کی بالمشافہ ملاقات ہوگی اور اس کا مقصد امریکی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات سے پہلے ہونا ہے۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ لاوروف اور صدر ولادیمیر پیوٹن کے خارجہ پالیسی کے مشیر یوری اوشاکوف سعودی دارالحکومت ریاض جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی منگل کو اپنے امریکی ہم منصبوں کے ساتھ ایک ملاقات متوقع ہے، جس میں بنیادی طور پر روسی-امریکی تعلقات کی مکمل بحالی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔یوکرین کے تصفیے پر ممکنہ مذاکرات کی تیاری اور دونوں صدور کے درمیان ملاقات کے انعقاد پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔دمتری پیسکوف نے رائٹرز کی اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ روس کے خودمختار دولت فنڈ کے سربراہ کرل دمتریف بھی امریکی وفد سے ملاقات کریں گے۔ان سے پوچھا گیا کہ کیا ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ماہ کے آخر میں سعودی عرب میں ملاقات کریں گے؟ انہوں نے اس پر بھی جواب دینے سے انکار کر دیا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹامی بروس نے تصدیق کی کہ مارکو روبیو، مائیک والٹز اور اسٹیو وٹ کوف منگل کو ریاض میں روسی وفد سے ملاقات کریں گے۔واضح رہے کہ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں یوکرین جنگ خاتمے کیلئے مذاکرات شروع کرنے پر بات چیت ہوئی ہے۔امریکی سفارت کار مارکو روبیو نے ہفتے کو اپنے روسی ہم منصب وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ فون پر بات کی تھی، اگلے روز انہوں نے کہا تھا کہ آنے والے ہفتے اور دن اس بات کا تعین کریں گے کہ آیا ولادیمیر پیوٹن امن قائم کرنے میں سنجیدہ ہیں یا نہیں۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی اتوار کو متحدہ عرب امارات پہنچنے تھے، ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ترکیہ کا دورہ کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں لیکن کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ان کا روسی یا امریکی حکام سے ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، اور یقین ہے کہ یوکرین کو سعودی میزبانی میں ہونے والی بات چیت میں مدعو نہیں کیا جائے گا۔برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) نیوز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی کیتھ کیلوگ نے کہا تھا کہ کیف پیر کو سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات میں شامل ہوگا، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یوکرین کا کوئی بھی وفد موجود نہیں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں