بلوچستان کے نوجوانوں کا مستقبل زمباد نہیں تعلیم،اسمگلنگ سے نکال کر ہارورڈ میں تعلیم دیں گے، وزیراعلی 

کوئٹہ( این این آئی) وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ بلو چستان کے مسائل اب کوئٹہ میں ڈسکس اور حل کئے جائیں گے وفا قی اور صوبائی حکومتیں ملکر بلو چستان کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہیں ، مشکاف میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران چند ما رنے جانے والے ایسے دہشتگرد بھی تھے جنکی شناخت ممکن نہیں تھی انکی لاشیں امانتاً دفن کر دی گئی ہیں ،ملک دشمن عناصر ملک کو توڑنا چاہتے ہیں دہشتگردی کے خلاف کی جا نے والی قانونی سازی سے دہشتگردوں کو ہر صورت سفر پڑیگا ۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ سیکر ٹریٹ میں وفا قی وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری ،وزیر برائے ای اے ڈی احد خان چیمہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر آئی ٹی شازہ فاطمہ خواجہ وزیر برائے سمندری امور جنید انور چوہدری ،سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان، سیکرٹری قانون راجہ نعیم اکبر ،سیکرٹری آئی ٹی ضرار ہاشم، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ انعام اللہ خان دھاریجو ،چیئرمین ایف بی آر راشد محمود ،سیکرٹری پلاننگ اویس منظور سمرا، سیکرٹری داخلہ کیپٹن (ر) خرم آغا، سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم عرفان ،سیکرٹری میری ٹائم افیئرز سید ظفر علی شاہ ،ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ امجد محمود، آئی جی ریلوے پولیس رائے طاہر، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی ،اے ایس افغانستان اور ویسٹ ایشیا جی مسٹر علی اسد گیلانی، چیئرمین اوگرا منصور خان چیئرمین این ایچ اے محمد شہریار سلطان، ممبر کسٹم ایف بی آر جنید جلیل خان، ایڈیشنل سیکرٹری مواصلات مسٹر بی اے ناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مر تبہ وفاقی وزرا ء ، سیکرٹریز اور وفاقی محکموں کے سربراہان ایک ساتھ کوئٹہ آئے ماضی میں بلو چستان اپنے مسائل لیکر مرکز جاتاتھا لیکن وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی ہدایت پر کوئٹہ میں اہم اجلاس ہوا جس میں مختلف محکموں سے متعلق 47 نکات زیر غور لائے گئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی محکموں سے متعلق صوبے کے مسائل پر ہر دو ماہ بعد اجلاس متعلق کرینگے بلوچستان کے عوام کی طرف سے وزیراعظم اور وفاقی وزرا ء کا شکریہ ادا کرتے ہیں اب صوبے کے مسائل کوئٹہ میں ڈسکس اور حل کئے جائیں گے اجلاس میں کچھ نکات پر فیصلے بھی لئے گئے اجلاس میں لاپتہ افراد سمیت کچھ قوانین پر بھی بات کی گئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے حوالے حکومت کی پالیسی سے متعلق دہشتگردوں کو جلد پتہ چل جائیگا وفا قی اور صوبائی حکومتیں ملکر بلو چستان کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہیں ، انہوں نے کہاکہ اجلاس میں 47 نکات پر بات کی گئی جس میں چند پر فیصلہ کر لئے تاہم چند ایسی چیزیں ہیں جو اگلے اجلاس میں ڈسکس کی جائیںگی ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہارڈ کور دہشتگرد جو مشکاف کے پاس آپریشن کے دوران مارے گئے ہمارے پاس 2آپشنز تھے ایک یہ لاشیں وہیں چھوڑ دی جا تی دوسرا یہ لاشیں قانونی طورپر لیکر آئیں اور ڈی این اے کروانے کے بعد پتہ کریں کون لوگ ہیں جو ریاست پاکستان کے لڑ رہے تھے ، آپریشن کے دوران مارے جا نے والے چند دہشتگرد ایسے بھی تھے جنکی شناختی ممکن نہیں تھی قانون کے مطابق جن دہشتگردی کی شناخت ممکن نہیں تھی ہم نے انہیں اید ھی کے ذریعے دفنا دیا ہے لاشیں امانتا دفنائی گئی ہیں ڈی این اے کے ذریعے جس کی شناخت ہوگی انہیں بتا دیا جائیگا انکی لاش یہاں دفن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں عام بلو چستانی کو کسی صورت ایسے قانون میں نہیں لائیں گے جس سے وہ سفر کریں لیکن ہاں دہشتگردوں کو ہر صورت قانون میں سفر کرنا ہوگا ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے صوبے کے زمینداروں کو سولر پینل سسٹم کا منصوبہ دیا جس پر انکا مشکور ہوں سولر پینلز سسٹم منصوبے کا 70 فیصد وفاق اور 30 فیصد بلوچستان ادا کریگابہت ساری ایسی چیزیں ہیںجسکی وجہ سے یہ منصوبہ ڈیلی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مثبت قدم کو سپورٹ کر نے کی ضرورت ہے ماضی میں کیا ہوا کیا نہیں اگر ہم اسی کو دیکھتے رہ گئے تو یہ مناسب بات نہیں ہو گی ،

اپنا تبصرہ بھیجیں