نیشنل پارٹی خضدار بحران کا شکار، متعد ارکان مستعفی
خضدار: نیشنل پارٹی خضدار میں اختلافات، پارٹی عہدیدار و سینئر اراکین کی بڑی کھیپ نے پارٹی کو خیر باد کہہ دیا،ضلع کابینہ،تحصیل کابینہ عہدیداران،یونٹ سیکرٹریز،سابق عہدیداران،کونسلران و کارکنوں کی بڑی تعداد نے پریس کانفرنس کرکے پارٹی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خیر باد کہہ دیا،مستعفی اراکین نے موقف ظاہر کیا کہ پارٹی کو خضدار میں تجارت کی بنیاد پر چلا یا جا رہا ہے،مخلص کارکنان کی اہمیت نہیں،فیصلے پارٹی سطح پر ہونے کی بجائے ذاتی مہمان خانوں میں ہوتے ہیں،مرکزی قیادت کو اپنی خدشات سے آگاہ کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی،مرکزی قیادت مخصوص اشخاص کو آئینی خلاف ورزی پر تھپکی دیتے ہیں اوران کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے،موجودہ صورتحال میں پارٹی کے ساتھ چلنا مشکل ہوگیا ہے اسی بنیاد پر ہم احتجاجا نیشنل پارٹی کے عہدوں و بنیادی رکنیت سے مستعفی ہو رہے ہیں ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے پریس سیکرٹری سیف اللہ ملازئی،ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری کاکا عبدالحمید بلوچ،ضلعی یوتھ سیکرٹری منیر احمد بلوچ،ضلعی لیبر سیکرٹری ماما رحمت اللہ کرد،تحصیل جنرل سیکرٹری محمد اکرم لہڑی،تحصیل پریس سیکرٹری بابو ثناء اللہ ساسولی،تحصیل فنانس سیکرٹری محمد اصفر گزگی اپنے تین سو کے قریب ساتھیوں کے ہمراہ خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا دیگر مستعفی ہونے والے عہدیداروں میں جعفر آباد کے یونٹ سیکرٹری کلیم اللہ بلوچ،یونٹ سیکرٹری خیر آباد غلام فاروق ڈپٹی سیکرٹری اشفاق احمد،یونٹ سیکرٹری کھنڈ عزیز احمد بلوچ،ڈپٹی یونٹ سیکرٹری شاہنواز بلوچ،یونٹ سیکرٹری جعفر آباد (2)محمد جان باجوئی،ڈپٹی یونٹ سیکرٹری عبدالرحیم باجوئی و دیگر عہدیداران شامل ہیں نیشنل پارٹی سے مستعفی ہونے والے ضلعی،تحصیل اور یونٹ کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پارٹی ضلعی سطح پر شدید بحران کا شکار ہو گئی ہے اس بحرانی کیفیت اس کے اسباب کے متعلق ہم نے اپنی خدشات سے مرکزی قیادت کو آگاہ کر دیا گزشتہ قومی انتخابات میں نیشنل پارٹی کی شکست کے اسباب بھی بتایا اور ساتھ میں ان وجوہات کو بہتر انداز میں ختم کرنے کی تجویز بھی دی مگر افسوس مرکزی قیادت کی جانب سے کوئی شنوائی حاصل نہیں ہوئی بلکہ شنوائی اپنی جگہ خضدار سے تعلق رکھنے والے مرکزی قیادت پارٹی کو بحرانی کیفیت کا شکار کرنے والے چند اشخاص جو کہ پارٹی کی آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب تھے ان کی حوصلہ افزائی میں پیش پیش رہے