تمام اداروں اور ریاست کو چیلنج کرتا ہوں اگر حکومت گرا دی تو سیاست چھوڑ دوں گا، علی امین گنڈاپور
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ریاست اور اداروں پر بدنما داغ ہے، اختیار سب بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے وہ جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے دیں، آئینی طریقے سے کبھی بھی ہماری حکومت نہیں گرائی جاسکتی۔
اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سلمان اکرم راجا، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، جنید اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا بدنما داغ ہے جو پوری ریاست اور اداروں پر لگ چکا ہے، ہر فورم پر جمہوریت کی بحالی کے لیے لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر ایک حملہ ہے اور جب تک ہم واپس اقتدار میں آکر اس کو واپس نہیں کرتے تب تک عدلیہ قید رہے گی، پیکا ایکٹ سمیت جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ قوم کو غلام بنانے کی سازش ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جس تحریک کا اعلان کیا گیا ہے وہ زورو شور سے جاری رہے گی۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری ملاقات کروائی جائے ، وہ پارٹی کے سربراہ ہیں ان کا ملاقات کروانا حق تھا، میں نے یہ بھانپ لیا تھا کہ ملاقات نہیں کروائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کبھی نہیں کہا تھا کہ اگر مجھ سے ملاقات نہ کروائی جائےتو حکومت جانے دینا، ورنہ حکومت گرانے کا اختیار تو ہر وقت عمران خان کے پاس موجود ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جب بجٹ کے بعد ملاقات ہوئی تو ثابت ہوگیا کہ عمران خان حکومت چھوڑنے کے حق میں نہیں تھے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں تمام اداروں اور ریاست کو چیلنج کرتا ہوں کہ سیاسی طور پر بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرا دی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا، میرا یہ چیلنج ہے کہ غیر آئینی طریقے سے کچھ نا کریں ، آئینی طریقے سے آپ کچھ بھی نہیں کرسکتے۔
بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جدوجہد پاکستان کے عوام کی جدوجہد ہے، آٹھ دہائیوں سے پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے، پاکستان کے عوام اس قابل نہیں کہ اس کی آواز کو سنا جائے۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری ایک عظیم الشان دن تھا پاکستان کی جمہوری تاریخ کا جس دن عوام نے جمہوری حق استعمال کیا، جب تک پاکستان کی عوام کو نہیں سنا جائے گا تب پاکپتن میں لوگ ہسپتال میں مرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد عزت نفس کے لیے ہے ، یہ جنگ حقوق کی جنگ ہے، ہم بانی پی ٹی آئی کی جنگ لڑیں گے اور جیت ہمارا مقدر ہوگی، ہم سے کہا گیا کہ جو ہوگیا سو ہوگیا مٹی ڈالو آگے بڑھ جاؤ مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، ہم عوام کی آواز کو سنوا کر چھوڑیں گے، یہ ہے ہماری جدوجہد۔سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم عمران خان کی جنگ لڑیں گے، اور عمران خان کی جنگ پاکستان کے عوام کی جنگ ہے، ہم یہ جنگ لڑتے رہیں گے اور فتح ہمارا مقد ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی یہ نہ سوچے کہ ہماری سیٹیں چھین لینے سے عدلیہ کو مغلوب کردینے سے عوام پیچھے ہٹ جائیں گے اور ہم انشااللہ بہت جلد فتح حاصل کریں گے۔
جنید اکبر نے کہا کہ باہمی اختلاف اپنی جگہ مگر عمران خان کی بات پر ہم پہلے بھی اکٹھے تھے اور آئندہ بھی اکٹھے رہیں گے۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ہمارا تن من دھن عمران خان کے لیے ہے، ہمارے کوئی ذاتی اختلافات نہیں ہیں، ہم متحد ہیں اور رہیں گے، عمران خان جس بھی تحریک کا اعلان کریں گے ہم اس پر عمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ کہا ہے کہ مذاکرات ہونے چاہیئں مگر مذاکرات بامعنی ہوں، ہم نے بجٹ سے پہلے عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی مگر ملاقات نہیں کرائی گئی۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت کی ہر حال میں حفاظت کریں گے، جو لوگ عدم اعتماد لانا چاہتے ہیں ان کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں ہے، ہم نے کسی جماعت سے نہیں کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف عدم اعتماد نہ لائی جائے۔


