جبری گمشدگیوں سمیت مختلف جرائم میں نامزد بنگلا دیشی فوج کے 15 افسران کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا حکم

ڈھاکا (ویب ڈیسک) بنگلہ دیش میں عدالت نے جبری گمشدگیوں اور مختلف جرائم کے مقدمات میں نامزد بنگلہ دیشی فوج کے 15 افسران کو گرفتار کر کے جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں کے باضابطہ الزامات عائد کیے گئے ہیں اور پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں فوجی افسران کو ایک سول عدالت میں مقدمے کا سامنا ہے۔ ان افراد میں پانچ جنرلز بھی شامل ہیں جن پر سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے دورِ حکومت میں ایک خفیہ حراستی مرکز چلانے کا الزام ہے۔ یہ تمام افسران یا تو بنگلہ دیشی فوجی انٹیلی جنس میں خدمات انجام دے چکے ہیں یا پھر نیم فوجی دستے ریپڈ ایکشن بٹالین کا حصّہ رہے ہیں۔ فوج نے کہا ہے کہ وہ عدالتی کارروائی میں تعاون کرے گی تاہم جب سے رواں ماہ عدالت نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں، صورتحال کشیدہ ہے۔ چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے ملک کے قانون کی پاسداری اور عدالتی عمل کے احترام کا اظہار کیا ہے۔ یہ ان کے تعاون سے ظاہر ہوتا ہے جو انہوں نے فراہم کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں