بلوچستان میں بجلی کامسئلہ اسلام آبا د میں بیٹھ کر نہیں سمجھا جاسکتا ہے، وزیر اعلی، زمینداروں کی بجلی بحال کردی گئی

کوئٹہ؛ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی صدارت میں زمیندار ایکشن کمیٹی اور کیسکو حکام کے درمیان منعقدہ مذاکرات کامیاب ہوگئے، سی ای او کیسکو نے زرعی ٹیوب ویلوں کی بجلی کی بحالی اور 6 گھنٹہ بجلی کی فراہمی جبکہ زمیندار ایکشن کمیٹی نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا.، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی وزیرزراعت زمرک خان اچکزئی کی سربراہی میں زمیندار ایکشن کمیٹی کے نمائندوں، کیسکو اور محکمہ توانائی کے حکام پر مشتمل کمیٹی قائم کردی گئی ہے، کمیٹی زرعی ٹیوب ویلوں کے ذمہ کیسکو واجبات، بجلی کے میٹروں کی تنصیب، زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن سمیت دیگر متعلقہ امور پر سفارشات تیار کرے گی،اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ زمینداروں اور کیسکو کے درمیان اعتماد کی بحالی سے مسائل کے حل میں مدد ملے گی،بلوچستان میں بجلی کا مسئلہ حساس اور سنجیدہ ہے جسے اسلام آباد میں بیٹھ کر نہیں سمجھا جاسکتا،وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت اور ریاست اور اپنا فائدہ اور نقصان نہیں دیکھتیں بلکہ عوام کی سہولت دیکھ کر منصوبے بناتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری عام آدمی کی فلاح وبہبود ہے، ایسا نظام بنانے کی ضرورت ہے جس سے کیسکو اور زمینداروں کے درمیان اعتماد بحال ہوسکے،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ کیسکو اور زمینداروں کی جانب سے قدم آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، بجلی کی بندش مسئلے کا حل نہیں، ابتدائی دوماہ میں کیسکو زرعی ٹیوب ویلوں کو پوری وولٹیج کے ساتھ چھ گھنٹے بجلی فراہم کرے اور زرعی ٹیوب ویلوں پر میٹرنصب کئے جائیں جبکہ زمیندار اپنے ذمہ کے بل باقاعدگی سے ادا کریں,،وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان حکومت کیسکو اور زمینداروں کے درمیان مسئلہ کے حل میں اپنا کردار ادا کرے گی، اس حوالے سے وفاقی وزراء اسد عمر اور عمر ایوب سے بات کی جائے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان کی قائم کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس 4ستمبر بروز جمعہ منعقد ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں