اسلامی سال نو

تحریر:جمشید حسنی
محرم سے اسلامی سال نوکا آغاز ہوتا ہے1442 ہجری.المیہ یہ ہے کہ اسلامی سال شروع غم و حزن سے ہوتا ہے محرم میں حضرت امام حسین ؓ کربلا میں شہید ہوئے چودہ سو سال سے اسلام شیعہ سنی میں بٹا ہوا ہے اصل مسئلہ عربی عصبیت تھی یزید کا باپ معاویہ کا بیٹا تھا جو بنی امیہ کے اہم شخص تھے وہ رسول اکرم کے خلاف تھے فتح مکہ کے وقت رسول اکرام ابو سفیان کے گھر کو دارالامان قرار دیا ابو سفیان مسلمان ہوا تو اپنی بیٹی رسول اکرم ﷺ کو بیاہ دی بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے چار میں سے تین خلفائے راشدین حضرت عمر،حضرت عثمان اور حضرت علی کو شہید کیا گیا۔ امام حسین عبداللہ لیکن زبیر قتل ہوئے عمر بن عبدالعزیز کو زہر دیا گیا حضرت عثمان کا تعلق بنی اُمیہ سے تھا ان کی شہادت ہوئی تو حضرت علی سے بنی امیہ گلہ مند تھے کہ انہوں نے حضرت عثمان کے قاتلوں سے سختی نہیں برتی حضرت عثمان کے ایک چچا رسول اکرم ﷺ کی نقلیں اُتارتے تھے رسول اکرم نے انہیں مدینہ سے نکال دیا حضرت ابوبکر حضرت عمر نے انہیں آنے نہیں دیامگر حضرت عثمان نے انہیں مدینہ آنے کی اجازت دی لوگوں نے اسے ناپسند کیا پھر حضرت عائشہ اور حضرت علی کے درمیان جنگ جمل ہوئی چالیس ہزار لوگ مرے حضرت عائشہ نے اپنے بھانجھے حضرت اسماء کے بیٹے کو اپنا مختار بنایا۔
حضرت عبداللہ بن زبیر کو پھانسی دی گئی ان کی لاش تین دن حرم میں لٹکتی رہی مصری نابینا عالم طٰہٰ حسین نے خلفائے راشدین کی زندگی پرتفصیلی کتابیں لکھیں حضرت امیر معاویہ اور حضرت علی دونوں خلافت کے دعویدار تھے لوگوں کے درمیان پڑنے پرسعد بن ابی وقاص اور عمر و بن العاص ثالث مقرر ہوئے جب فیصلہ سنانے کا وقت آیاتو پھر معاویہ کے ثالث نے فیصلہ سنایا حضرت علی کے ثالث خاموش رہے لوگوں نے اسے امیر معاویہ کی تائید سمجھا حضرت امیر معاویہ نے زندگی میں یزید کے لئے لوگوں سے بیعت کی یزید غیر ذمہدار شخص تھا جب امیر معاویہ فوت ہوئے وہ شکار کی مہم پر تھا
کوفہ کے لوگوں نے حضرت امام حسین کو دعوت دی کہ وہ ان کے ہاتھ پر بیعت کے لئے تیار ہیں حضرت امام حسین بمعہ اہل و عیال مدینہ سے روانہ ہوئے کربلا میں یزیدی قوتوں نے انہیں روک کر شہید کردیا لیکن امام زین العابدین بچے تھے۔یہ سانحہ چودہ سو سال سے مسلمانوں کے لئے سوہان روح ہے حضرت امام اسلام میں حق و صداقت کی علامت بن گئے ہر سال یہ مسلمانوں میں گویا تجدید عہد ہے تاریخ کا فی لمبی ہے بنی امیہ کا زوال ہوا تو بنی عباس آئے اموی شہز ادہ عبدالرحمٰن اول اندلس چلا گیا وہاں اپنے بادشاہت قائم کی غرناطہ آباد کیا پھر امام حسین کی ہمشیرہ حضرت زینب ایک روایت ہے کہ قاہرہ اور دوسری روایت ہے کہ دمشق شام چلی گئیں۔دونوں جگہ ان کے جوتے ہیں،راقم قاہرہ میں ان کی زیارت گیا ساتھ میں بہت بڑی مسجد ہے۔حضرت اما م حسین کا سر بھی قاہرہ میں مدفون ہے۔ان کی زیارت کے ساتھ ایک بہت بڑی مسجد مسجد حسین مصر پر فاطمی حکمران رہے۔جامعہ از ہر انہوں نے تعمیر کروائی ایک شیعہ مسلک بارہ امام مانتا ہے اور اثنائے عشریہ کہلاتا ہے۔لبنانی شیعہ دراوزی ہیں۔یمن میں زیدی ہیں۔بوہرہ بھی شیعہ ہیں۔اسماعیل آغا کو امام مانتے ہیں۔حضرت اسماعیل کو آگے لانے میں حسن بن صباح کا بڑاہاتھ تھا۔جو فرقہ حشیشہ کا بانی تھا۔اس نے ایران کے دور افتادہ پہاڑوں میں جنت بنا رکھ یتھی شام کے بشار الاسد بھی شیعہ ہیں۔آج اسلام کو نفاق کی بجائے اتحاد کی ضرورت ہے۔
میڈیا پر کراچی ہے سیلاب ہے کراچی میں 47سندھ میں 80لوگ مرے مرکز اور صوبہ ایک دوسرے کو قبول نہیں کرتے۔عمران خان کہتے ہیں کہ کراچی کا دورہ کروں گا۔سندھ گورنر کے پاس رہیں گے۔45000 کیوسک پانی سمندر میں ضائع ہوجاتا ہے۔
ہم عجیب لوگ ہیں۔میڈیا رپورٹ ہے کہ25ارب روپیہ بارگاہوں کی آسائش پر خرچ ہوجاتا ہے محرم میں 161ارب روپیہ کا کاروبار ہوتا ہے لوگ خیراتیں کرتے ہیں ملک میں شیعہ 2کروڑ 20لاکھ ہیں۔
محرم گزرے تو دیکھیں سیاست میں کیا نئی تازہ ہوتی ہے چینی95روپیہ کلو ہے۔مہنگائی8.3فیصد بڑھی۔ دیکھیں وزیراعظم کراچی جا کر کیا کرتے ہیں۔
ہمارا تو ایک مچھ کا پل مسئلہ ہے۔تین بار گراتین بار بنا۔یہ غنیمت ہے کہ انگریز کے دور کے ریلوے پل قائم ہیں کوئٹہ کا رابطہ منقطع،بین الاقوامی طور پر امریکہ میں صدارتی انتخابات ہیں۔جاپان کے وزیراعظم اپنے سنزو نے خرابی صحت کے سبب استعفیٰ دیدیا ہے۔نیوزی لینڈ میں کرونا کے باعث انتخابات ملتوی ہوگئے۔لبنان میں فسادات ہیں۔بیلاروس میں فسادات ہیں امریکہ میں نسلی فسادات ہیں۔ہانگ کانگ تو فسادات برقرار افغانستان میں مذاکرات۔رابطے۔دوروں کی دعوتیں،بلدیاتی انتخابات حکومت کسی کو دلچسپی نہیں۔ہوبھی گئے کیا فرق پڑے گا اختیار دوکی بجائے تین لوگوں کو ملے گا۔انگریزی میں کہتے ہیں PYE یعنی حلوہ حلوہ تو ہے جتنا ہے۔حصہ دار پڑھ جائیں گے