سیاست اور ارتقائکے عمل کو خاص مقصد کیلئے روکا گیا ہے،نوابزادہ لشکری رئیسانی
کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے ملک میں سیاست اور ارتقائکے عمل کو خاص مقصد کیلئے روکا گیا ہے، معاشرہ سیاسی معاشی اور معاشرتی گراوٹ کا شکار ہے، اکثر لوگ سیاست معاشرتی امور اور معیثت میں مختصر راستہ کی تلاش کرتے ہیں۔ اساتذہ اور طلبہ تعلیمی اداروں سے ایک نئے دور کا آغاز کرکے اپنے سماج میں ترقی،خوشحالی اور امن لائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز نسائانسٹیٹیوٹ آف سائنسز اینڈ آرٹس میں خواتین کی تعلیم اور انہیں بااختیار بنانے کے حوالے سے منعقدہ مزاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بلوچستان پیس فورم کے وائس چیئرمین ظفر احمد صدیقی بھی موجو د تھے۔ مزاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ہمارے سماج میں سیاست اور ارتقائکے عمل کو ایک خاص مقصد کیلئے روکا گیا ہے جس سے معاشرہ سیاسی معاشی اور معاشرتی گراوٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک عرصہ سے بطور فرنٹ لائن اسٹیٹ غیروں کے مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے یہاں اکثر لوگ سیاست معاشرتی امور اور معیثت میں مختصر راستہ کی تلاش کرتے ہیں جس سے ہم ایک بہت بڑے بحران کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضاۂے کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ طلبہ کو نصاب کے ساتھ ساتھ انہیں اخلاقی تربیت فراہم کریں تاکہ آئندہ وقتوں میں یہ طلبہ ملازمت کی تلاش کی بجائے اپنے لوگوں کی خدمت کیلئے آگئے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم شکایت کرتے ہیں کہ پندرویں صدی میں تاج محل بنا جبکہ اسی دور میں آکسفورڈ یونیورسٹی بنی مگر اب تو بلوچستان اور پاکستان کے طول وعرض میں یونیورسٹیاں قائم ہیں اساتذہ کو چائیے کہ اپنی تعلیمی صلاحیتوں میں روز بروز اضافہ کرکے اپنا موازانہ ترقی یافتہ ممالک کے اساتذہ سے کریں اور جو ممالک آج ترقی میں ہم سے بہت آگئے نکل چکے ہیں اس پر تحقیق کریں آیا ان کی ترقی کا راز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور طلبہ کو چائیے کہ وہ تعلیمی اداروں سے ایک نئے دور کا آغاز کرکے اپنے سماج میں ترقی،خوشحالی اور امن لائیں۔ اساتذہ اپنی علمی استعدکار کو صوبے کی ترقی خوشحالی اور اپنی آئندہ نسلوں کے وقار عزت اور رزگار کیلئے بروئے کار لائیں۔ قبل ازیں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے نسائانسٹیٹیوٹ آف سائنسز اینڈ آرٹس کی لائبریری اور مختلف شعبوں کا بھی معائنہ کیا


