بلوچستان میں 14747.74 ملین روپے کاآبی پروجیکٹ منصوبہ ایکنک کو ارسال

آسلام آباد :سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی(سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس میں 12.25 ارب روپے کے 04 منصوبے منظور کر لیے گئے جبکہ 33.427 ارب روپے کی لاگت کے 02 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دئیے گئے ، جبکہ 12.10 ارب روپے کی لاگت کے ایک منصوبہ کی دوبارہ ٹینڈرنگ میں توسیع کی منظوری اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی سربراہی میں منعقد ہوااجلاس میں پلاننگ کمیشن کے تمام ممبران جبکہ وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی افسران نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس میں توانائی ،سماجی بہبود اور آبی وسائل کے شعبوں سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے۔ اجلاس میں توانائی سے متعلق تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ 34.5 میگاواٹ HPP ہارپو (پی سی 1) کے ساتھ وادی ہارپو کی معاشرتی ترقی اور WPO GB کو مستحکم بنانے کے لیے 255 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا۔ مجوزہ منصوبے کا مقصد سکردو میں ہائیڈرو الیکٹرک ورکشاپ کے لئے مشینری اور آلات کی خریداری ، وادی ہارپو میں کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے مختلف کام ، سی کلاس ڈسپنسری اور گرلز مڈل اسکول کی اپ گریڈیشن شامل ہے۔ منصوبہ کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔اجلاس میں توانائی کے شعبے سے متعلق دوسرا منصوبہ 20 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہنزل گلگت کا 12109.594 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا گیا جس نے منصوبے کی دوبارہ ٹینڈرنگ کی توسیع کروانے کی منظوری دی گئی اس منصوبے کا بنیادی مقصد دریائے گلگت کے ساتھ ہنزیل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ (10 میگاواٹ) کی تعمیر کرنا ہے ، جو گلگت کے ضلع دریاوی شہر اور آس پاس کے علاقوں میں توانائی منتقل کرنے کے لئے 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے بجلی اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ توانائی کے شعبہ کا تیسرا منصوبہ کان مہترزئی میں 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کی تعمیر اور موجودہ 132 کے وی ڈی / سی مسلم باغ خانوزئی ٹرانسمیشن لائن سے کان مہترزئی کے لئے 132 کے وی فیڈ کی تعمیر کے لیے 263.46 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلا س میں منظور کر لیا گیا۔ اجلا س میں سوشل ویلفئیر سے متعلق "خواتین کی آمدنی میں اضافہ اور خود انحصاری” کے لیے 7140 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلا س میں منظور کر لیا گیا۔ اس منصوبے کا مقصد انتہائی غریب خواتین کو معاشرتی تحفظ فراہم کرنا اور غربت میں کمی کے لئے ایک پائیدار حکومت کی قیادت میں نظام قائم کرنا ہے۔ خواتین کی پیداواری شمولیت اور معاشی بااختیاری بھی اس اقدام کا بنیادی مقصد ہے۔ اجلاس میں آبی وسائل سے متعلق تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ بیسول ڈیم پروجیکٹ کے لیے 18,679.89 ملین روپے کی لاگت جبکہ آبی وسائل کے شعبے سے ہی متعلق دوسرا منصوبہ بلوچستان امیں اینٹی گریٹڈ نٹیگر واٹر ریسورس منیجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے لیے 14747.74 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا گیا دونوں منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گئے۔ اجلاس میں آبی وسائل سے متعلق تیسرا منصوبہ "انڈس 21 واٹر سیکٹر بلڈنگ اینڈ ایڈوائزری سروسز پراجیکٹ” جس کی کل لاگت 4,593.97 ملین روپے مختص کی گئی منظور کر لیا گیا۔اعجاز خان#/s#

اپنا تبصرہ بھیجیں