شاہ محمود قریشی سے ڈاکٹر عبد اللہ عبد اللہ کی ملاقات ، افغان امن عمل ودیگر امورپر تبادلہ خیال
اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانوں کی سربراہی میں افغانوں کو قابلِ قبول مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے پر امن اور دیرپا سیاسی حل کا حامی ہے ،امریکہ طالبان امن معاہدہ اور بعد ازاں دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کا انعقاد وہ تاریخی اور نادر مواقع ہیں جن سے افغانستان میں دیرپا قیام امن کیلئے امید کی شمع روشن ہوئی،افغان قیادت کو ان نادر مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سنجیدہ کاوشیں کرنا ہوں گی،ہمیں افغان امن عمل کے حوالے سے جاری کاوشوں کے دوران ان شرپسند عناصر پر بھی نظر رکھنا ہوگی جو اس خطے میں امن و استحکام کو شرمندہ تعبیر ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے ،افغانستان کی تعمیر و ترقی اور معاشی استحکام کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا ۔ پیر کو افغانستان کی اعلیٰ سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں افغان امن عمل، بین الافغان مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،افغان اعلیٰ سطحی مفاہمتی کونسل کے مرکزی عہدیداران بھی اس ملاقات میں موجود تھے جبکہ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر محمد صادق ،افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان، ترجمان وزارت خارجہ زاہد حفیظ چوہدری اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران بھی اس ملاقات میں شریک تھے ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ چیئرمین افغان اعلیٰ سطحی مفاہمتی کونسل ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو دورہ پاکستان اور وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے مابین گہرے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم افغانستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری کا احترام کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان شروع سے کہتے آ رہے ہیں کہ افغان مسئلے کا حل طاقت کے ذریعے ممکن نہیں ،آج دنیا، پاکستان کے نکتہ نظر کو سراہ رہی ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان افغانوں کی سربراہی میں، افغانوں کو قابلِ قبول مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے پر امن اور دیرپا سیاسی حل کا حامی ہے ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، مشترکہ ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے، افغان امن عمل میں خلوص نیت سے مصالحانہ کردار ادا کرتا چلا آ رہا ہے ۔ انہںنے کہاکہ امریکہ طالبان امن معاہدہ اور بعد ازاں دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کا انعقاد وہ تاریخی اور نادر مواقع ہیں جن سے افغانستان میں دیرپا قیام امن کیلئے امید کی شمع روشن ہوئی ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ افغان قیادت کو ان نادر مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے سنجیدہ کاوشیں کرنا ہوں گی انہوںنے کہاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ افغانستان میں قیام امن، خطے کی تعمیر و ترقی کیلئے ناگزیر ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمیں افغان امن عمل کے حوالے سے جاری کاوشوں کے دوران ان شرپسند عناصر پر بھی نظر رکھنا ہوگی جو اس خطے میں امن و استحکام کو شرمندہ تعبیر ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کی تعمیر و ترقی اور معاشی استحکام کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان،دہائیوں سے مقیم، لاکھوں، افغان مہاجرین کی باوقار ، وطن واپسی کا خواہاں ہے ،پاکستان، افغانستان کے ساتھ دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کا خواہشمند ہے ۔چیئرمین افغان اعلیٰ سطحی مفاہمتی کونسل ڈاکٹر عبدللہ عبداللہ نے افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پاکستان کی طرف کی طرف سے کی جانے والی مخلصانہ، مصالحانہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے، وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔