جنوبی بلوچستان بلوچ قوم کو ایک بار پھر تقسیم کرنے کی سامراجی سازش ہے،بام
حب :بلوچ عوامی موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جنوبی بلوچستان بلوچ قوم کو ایک بار پھر تقسیم کرنے کی سامراجی سازش ہے۔ جس کی کسی صورت حمایت نہیں کرسکتے اور نہ ہی بلوچستان کی تقسیم پر کوی سمجھوتہ کیا جاے گا۔ اور اس کے خلاف ایک منظم تحریک چلای جاے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کو تقسیم درتقسیم کرکے سامراج اپنے ناپاک عزام کو تقویت دینا چاہتے ہیں اور بلوچ ساحل سمیت دیگر معدنی وزرعی وسال پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اہلیان بلوچستان سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ پنجابی سامراج و اسٹیبلشمنٹ کی مذموم سازشوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور تمام قوم پرست و قوم دوست سیاسی پارٹیوں کو بلوچستان کی تقسیم کے خلاف ایک پیج پر آنا ہوگا بدصورت انتہای خطرناک نتاج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران نیازی اور ان کے حواری صوبای حکمران مداری بن کر بلوچستان کی ترقی کا راگ الاپتے ہوے جنوبی بلوچستان کا چورن بیچنا چھوڑ دیں اور بلوچ قوم کو تقسیم کرنے کی سازشوں سے باز آجایں۔ کیونکہ اب بلوچ قوم ان کے ناپاک عزام سے واقف ہوچکی ہے جس کو کسی صورت بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔BAM سامراج اور اس کی مختلف اشکال کی کسی بھی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دے گی البتہ ان کے خلاف ایک منظم تحریک چلاے گی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سرایکی عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے حکمران اور ان کے حواری اگر ایک نے صوبے کا سہرا اپنے سر لینا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے جنوبی پنجاب بنایں جو وہاں کی عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ بلوچستان کے عوام کا نہ کبھی مطالبہ رہا ہے اور نہ ہی کبھی یہ ہماری ترجیحات میں شامل تھا کہ جنوبی بلوچستان بنایا جاے یا بلوچستان کو تقسیم کیا جاے۔ اس لیے BAMبلوچستان کی تقسیم کو قطعا برداشت نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں گولڈ اسمتھ لان اور ڈیورنڈ لان کی حد بندی کے دوران بلوچستان کا ایک بڑا حصہ ایران اور افغانستان کے حوالے کیا گیا بعد ازاں تقسیم ہند کے وقت بلوچستان کو مزید چارحصوں میں بانٹ دیا جن میں سے بلوچ آبادی کا ایک حصہ خیبر پختونخواہ، ایک حصہ پنجاب اور ایک سندھ میں شامل کرکے باقی ماندہ حصے کو بلوچستان کا نام دیا گیا۔ اسی طرح ایوبی مارشل لا میں ایک دفعہ پھر دالبندین اور چاغی سے متصل ایک بڑا حصہ پڑوسی ممالک کو دیدیا گیا جو بہت زیادہ معدنی وسال سے مالا مال خطہ تھا جس سے بلوچستان اور بلوچ قوم مہنگی ترین معدنیات سے محروم ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پنجابی سامراج اور اسٹیبلشمنٹ کی بلوچ دشمنی نے بلوچ قوم کے خلاف ہرگام پر سازش کی ہے اور وہ ہمیشہ سے سرزمین بلوچستان سے بلوچ قوم کو بیدخل کرنے کے درپے ہیں۔ جو کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور نہ ہی کسی کو اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ بلوچستان اور بلوچ قوم کو تقسیم کرے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوامی موومنٹ بلوچستان کی تقسیم کو برداشت نہیں کرے گی اور نہ ہی بلوچ ساحل و وسال پر کوی سمجھوتہ کرے گی۔ بلوچستان کے مالک کل بھی بلوچ تھے اور آندہ بھی بلوچ ہی رہیں گے۔ بلوچستان سے بلوچوں کو بیدخل کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ بلوچ قوم کو چاہیے کہ وہ بلوچ دشمن سامراج اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بلوچ عوامی موومنٹ کے پلیٹ فارم پر متحد ومنظم ہوکر اپنی جدوجہد کو عملی شکل دیں اور تمام قوم پرست و قوم دوست سیاسی پارٹیوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کی تقسیم کے خلاف باہم متحد ومنظم ہوجایں تاکہ سامراجی سازشوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔