اجتماعی دکھڑے

تحریر :جمشید حسنی
جب لکھنے کی سوچتا ہوں تو اتنے موضوع ذہن میں گردش کرتے ہیں کہ پریشانی ہوتی ہے عمران خان نے اقوام متحدہ سے ریڈیائی رابطہ سے خطاب کیا معلوم نہیں ان کی تقریر فی البدیہ تھی یا لکھی ہوئی انگریزی اچھے جانتے ہیں برے لوگوں کے سپیچ رائٹر ہوتے ہیں حتیٰ کہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کی تقریر لکھنے کے لئے باقاعدہ سپیچ رائٹر ہے کچھ پر نوٹس رکھتے ہیں برحال بڑا موضوع آزر بائیجان اور آرمینیا کی سرحدوں پر جھڑپیں ہیں آزر بائیجان کے دو ہیلی کاپٹر تین ٹینک تباہ ہوچکے ہیں آذر بائیجان دنیا میں کیروسین آئل مٹی کا تیل پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے کبھی ایران کا حصہ تھا مسلمان ملک ہے پھر روس نے قبضہ کیا کوہ قاف اس کا علاقہ ہے جہاں ہماری مشرقی داستانوں میں کہا جاتا ہے پر یاں رہتی ہیں آرمیینا آذربائیجان کی سلطنت عثمانیہ کا حصہ تھا ترکی کے آرمینیا میں قتل عام کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے
امریکہ میں صدارتی انتخابات میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکی صدر نے 75ملین ڈالر ٹیکس ریفنڈ حاصل کیا۔کہا گیا کہ امریکی سپریم کورٹ کی جج رُتھ کی جگہ نامزدگی الیکشن کے بعد ہو مگر ٹرمپ نے ایک خاتون کو نامزد کیا ہے ہمارے ہاں کراچی میں گیس بجلی پینے کا پانی سیلاب کی نکاسی کچرہ موضوع سخن ہے کراچی کو190مکب فٹ گیس کی کمی کا سامنا ہے بجلی کا شارٹ فال ہے بلدیاتی انتخابات لیت ولعل ہے کہتے ہیں مردم شماری کرو مردم شماری پر اربوں خرچ آیا ہے سرکلر ریلوے پر ساڑھے دس ارب روپیہ خرچ آئے گا پہلے فیز میں ڈیڑھ ارب خرچ ہوگا 24انڈر پاس بنیں گے تجاوزات ہٹانی ہیں ریلوے وزیر کہتے ہیں سندھ حکومت اور ریلوے ایک پیج پر ہیں خوشی ہوگی کہ عوامی مسائل ہوں پشاور میں بی آرٹی بسوں میں آگ لگ رہی ہے پچاس چینی ریلوے انجن کھٹارہ ہوگئے اب پھر چینی انجن جگہ جگہ خراب ہوں گے کیونکہ چین کے آگے مجبور ہیں بس دیکھتے رہیے ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم اے عند لیف نادان دم در گلو فرذندکہ نازک مزاج شاہان تاب سخن ندارد
کرونا سے عالمی طور پر دس لاکھ اموات ہوچکی ہیں نہ کرونا تھما نہ اموات علاج نہیں قدرت کا آبادی کو قابو میں رکھنے کا اپنا ایک نظام ہے۔
گلگت بلتستان انتخابات سیاسی پارٹیوں کے بیانات حکومت مداخلت نہ کرے حزب اختلاف کی پارٹیوں کا اگلا اقدام کیا ہوگا واضح نہیں معاشی معاملات حوصلہ افزاء نہیں بیرونی قرضے ہیں ٹڈی پر قابو نہیں پایا جاسکا گندم پیدا کرنے والا ملک گندم درآمد کررہا ہے چینی بحران حکومت کسی کا بال نہ بیکا کر سکی کمیشن ہیں انکوائریاں ہیں جس نے جو کھایا پیا بھول جائیں سیاسی لیڈر میڈیا پر زبانی جمع خرچ ایک دوسرے کے اعمال نامے بیان ہورہے ہیں عوام جان بھی لے تو کیا کر پائے گی ہر لیڈ ریہاں معصوم لگتا ہے کہا تو یہ جاتا ہے کہ آپ جب دوسرے کی طرف ایک انگلی اٹھائیں گے تو تین انگلیاں آپکی طرف مڑجاتی ہے کردار سے گفتار پر زیادہ زور ہے قرآن میں فرمان ہے مت کہو وہ بات جو تم کرتے ہیں کونسالیڈر کم دولت پر راضی ہے یہ تو بیرون ملک چلے جائیں گے عام آدمی نے یہاں ہی رہنا ہے وہ اقبال کا ”بندہ مزدورہے“
ملک کب بدلے گا عوام کی تقدیر کب بدلے گی بھول جائین یہاں کوئی انقلاب نہیں آئے گا کسی ماہر معاشیات نے کہا غریب امیر کی سبسڈی ہے مارکس کے بقول مزدور کی محنت کا زائد حصہ نفع سرمایہ دار کی جیب میں جاتا ہے کوئی معیشت صنعت مزدور کے بغیر نہیں چل سکتی جہانگیر ترین کہتے ہیں پندرہ ہزار مزدور میری شوگر ملوں میں کام کرتے ہیں۔