کورونا وائرس،22 مارچ سے 12مسافر ٹرینیں بند کرنے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اور سند ھ حکومت کے مشورہ پر22 مارچ سے پاکستان ریلوے کی 12مسافر ٹرینیں بند کی جا رہی ہیں، اگر ضرورت پڑی تو یکم اپریل سے 20مزید مسافر ٹرینیں بند کر دی جائیں گی،جن مسافروں نے ایڈوانس بکنگ کرائی ہے وہ دوسری ٹرینوں پر سفر کر سکیں گے ورنہ ان کی رقم 100فیصد واپس کی جائیگی۔ لاہور، پشاور، کراچی، راولپنڈی کے اسٹیشنوں میں رش کم کرنے کے لئے ان شہروں میں اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، ریلوے سٹیشنوں اور ٹرینوں کی صفائی کے خصوصی اقدامات کررہے ہیں، اگر مسافرٹرینیں مزید بند ہوئی تومسافر ٹرینوں کے اوقات اور ریلوے کی آمدن متاثر ہو گی، سامان کی سکیننگ نہیں کی جارہی، سٹیشنوں پر لگے سکینرز خراب ہیں، ہمیں جو ڈیوائس فراہم کی گئی ہے اس سے مسافروں کی سکیننگ کر رہے ہیں، مال بردار ٹرینیں معمول کے مطابق چلتی رہیں گی،ایم ایل ون منصوبہ ریلوے کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت ہے، امید ہے چین کے صدر جلدپاکستان آئیں گے،ایم ایل ون کو وزیراعظم کی قیادت میں آخری شکل دیں گے۔جمعرات کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تمام سٹیشنوں پر صفائی کے انتظامات کئے ہیں، جو حالات میسر ہیں اس سے مسافروں کی چیکنگ کر رہے ہیں، سٹیشنوں پر رش ہے، اس لئے فیصلہ کیا ہے کہ لاہور اپ اور ڈاؤن کی تمام ٹرینیں والٹن، کینٹ اور کوٹ لکھپت میں ہر سٹیشن پر رکا کریں گی تا کہ لاہور سٹیشن پر رش نہ پڑے، کراچی کی ٹرینیں لانڈھی،ملیر اور رنگ روڈ میں بھی کھڑی ہوں گی، راولپنڈی کی تمام ٹرینیں چکلالہ ریلوے سٹیشن پر کھڑی ہوں گی، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سٹیشن پر رش نہ پڑے، فوری طور پر ہم نے 12ٹرینیں بند کی ہیں، 22مارچ سے یہ بند کر رہے ہیں، 8کروڑ روپیہ ہم نے ریفنڈ کر دیا ہے، گزشتہ تین سے چار دنوں میں یہ ریفنڈ کیا ہے، 100فیصد رقم واپس کر رہے ہیں، 25مارچ کو دوبارہ اجلاس ہو گا، اگر ضرورت پڑی تو 20ٹرینیں مزید بند کریں گے، خوش حال خان خٹک، اکبر ایکسپریس،سندھ ایکسپریس، شاہ لطیف ایکسپریس اور روہی ایکسپریس بند کر دی گئی ہیں، اس وقت 134 ٹرینیں روزانہ چلتی ہیں جنہوں نے بکنگ کی ہوتی ہے، وہ ای بکنگ کے ساتھ دوسری ٹرینوں پر سفر کر سکتے ہیں، فریٹ ٹرینوں میں 12 سے 15ٹرینیں چلتی ہیں، سامان کی نقل و حمل اسی طرح جاری رہے گی، لاہور، پشاور، کراچی، راولپنڈی سٹینوں پر رش کم کرنے کیلئے ان سٹیشنوں میں اضافہ کیا ہے، ریلوے سٹیشنوں اور ٹرینوں کی صفائی کے خصوصی اقدامات کررہے ہیں، میڈیکل سامان سے مسافروں کی سکیننگ کر رہے ہیں، فیصلہ جلدی میں اس لئے کیا کہ سندھ حکومت کی بھی یہ سوچ تھی کہ ہم ٹرینوں کو بند کریں یا کم کریں، اگر ریلوے کا ساراآپریشن بند ہو جاتا ہے تو ہمارے پاس وسائل کم ہیں، نہ پنشن دینے کے وسائل ہیں جو کماتے ہیں ریلوے پر لگاتے ہیں، 12ٹرینوں کو 22مارچ سے بند کر رہے ہیں،25کے اجلاس میں دیکھیں گے کہ اگر ضرورت پڑی تو یکم اپریل سے 20مزید ٹرینیں بند کریں گے، مسافروں کی 100فیصد ادائیگی ریٹرن کریں گے، دوسری ٹرین پر وہ اگر سفر کرنا چاہیں تو ان کو خوش آمدید کہیں گے، ریلوے مالی بوجھ اٹھانے کیلئے تیار ہے، ایم ایل ون ریلوے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت ہے، امید ہے چین کے صدر پاکستان آئیں گے،ایم ایل ون کو وزیراعظم کی قیادت میں آخری شکل دیں گے، ٹرینیں مزید بند ہوں گی توریلوے ٹرینوں کی ٹائمنگ اور آمدن متاثر ہوں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سامان کی سکیننگ نہیں کی جارہی، سٹیشنوں پر لگے سکینرز خراب ہیں، ہمیں جو ڈیوائس فراہم کی گئی ہے اس سے مسافروں کی سکیننگ کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں