سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں، اتھل میں کوئی جنرل باڈی اجلاس نہیں ہوا، چئرمین بساک ڈاکٹر نواب
بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ کا کہنا ہے کہ اوتھل میں ان کی تنظیم کا کسی قسم کا جنرل باڈی اجلاس نہیں ہوا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں. سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کو اُس وقت بنایا گیا جب تنظیم کے وائس چیئرپرسن صبیحہ بلوچ ممبران کو مرکزی کمیٹی کے فیصلوں کے حوالے سے جنرل ڈسکشن کر رہے تھے. تنظیم کے فارغ شدہ ممبران نے اپنے چند طالبعلموں جن میں سے بعض کا تعلق تنظیم سے نہیں تھا کو مصنوعی ویڈیو بنانے کےلیے دیوان میں لایا اور ویڈیو بنا کر خود کو برخاست کیا. واضح رہے کہ ان میں سے اکثریت کا تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے.
ان کا کہنا تھا کہ اوتھل میں تنظیم کے اجلاس سے ارکان کے بائیکاٹ سے متعلق حال حوال پہ شائع ہونے والی خبر میں صداقت نہیں بلکہ مذکورہ خبر میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے.
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ زون میں کسی قسم کا جنرل باڈی اجلاس نہیں ہوا جبکہ یہ ایک غیررسمی اجلاس تھا جس میں بحث مباحثے کے بعد چند دوستوں نے اپنے تحفظات رکھے لیکن دیوان میں موجود ایسے ارکان جن کا تنظیم سے کوئی تعلق نہیں مشتعل ہوئے اور دیوان سے فارغ ہونے کی مصنوعی کوشش کی جبکہ یہ کوشش بری طرح ناکام ہوئی. اس غیر رسمی اجلاس میں اس طرح کی حرکت کرنے کا واحد محرک صرف اور صرف پراپیگنڈہ کرنے کے سوا اور کچھ نہیں جبکہ مذکورہ حرکت کی کڑیں گزشتہ چھ ماہ سے تنظیم پر ہونے والی پراپیگنڈے سے ملتی ہیں.
ان کا مزید کہنا تھا کہ اوتھل زون کے تمام ممبران تنظیم کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیو کو مصنوعی طور پر پراپیگنڈہ کےلیے بناوٹی طور پر بنایا گیا. بائیکاٹ کی جعلی خبر تنظیم سے نکالے گئے عناصر کی جانب سے پھیلائی گئی ہے اور ہم اس کی تردید کرتے ہیں اور تنظیم کے خلاف اس پروپیگنڈہ مہم کی پرزور مذمت کرتے ہیں.


