صوبائی وزیر نے پروفیسر کو پہلے دھمکی دی،پھر مسلح افراد کے ذریعے حملہ کروایا، ینگ ڈاکٹرز
کوئٹہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے شعبہ معدہ، جگر اور آنت کی او-پی-ڈی میں مسلحہ افراد کی جانب سے ڈیوٹی پر موجود پروفیسر و دیگر ڈاکٹروں پر حملہ کیا گیابیان میں الزام عائد کیاگیاہے کہ صوبائی وزیر نے پہلے فون کرکے پروفیسر کو دھمکیاں دی پھر مسلح افراد او-پی-ڈی بھیج کر ڈاکٹروں پر حملہ کروایامسلح افراد نے ڈیوٹی پر مامور پروفیسر اور دیگر ڈاکٹروں کے ساتھ گالم گلوچ کے بعد انہیں زدوکوب کیا اور ہسپتال میں توڑ پھوڑا کی،صوبائی وزیر کی جانب سے اپنے مریض کو بغیر دیکھے اسلام آباد ریفر کروانے کیلئے پروفیسر کو فون پر دھمکایا گیاپروفیسر کی جانب سے مریض کو دیکھے بنا غیر قانونی راہ اختیار کرتے ہوئے اسلام آباد ریفر کرنے سے انکار کیا گیا،بیان میں کہاگیاہے کہ آئے روز ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعات اور حکومتی غفلت اب مذید کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں چیف جسٹس بلوچستان اوروزیراعلیٰ بلوچستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مذکورہ صوبائی وزیر کے خلاف فوری کاروائی کے احکامات جاری کئے جائیں، مذکورہ صوبائی وزیر اور ان کے مسلحہ اہلکاروں کیخلاف اگر سوموار تک قانونی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے تمام ڈاکٹرز اپنی سروسز دینے سے قاصر ہوں گے۔


