اچار مربہ

تحریر: جمشید حسنی
دنیا کے اہم واقعات میں امریکہ کے صدر کا الیکشن سرفہرست ہے سب کی نظر ہے۔شاعر نے کہا ”
سب کی نظروہاں ہے جہاں ان کی نظر ہے۔
ہم دیکھنے والوں کی نظر دیکھ رہے ہیں۔
امریکہ میں دو پارٹی سسٹم ہے۔صدر کے انتخابات میں عام ووٹوں کے علاوہ الیکٹرول کالج کا بھی کردار ہوتا ہے ہر اسٹیٹ سے دو دو ممبر الیکٹرول کالج میں ووٹ دیتے ہیں۔ایسا بھی ہوا ہے کہ عام ووٹ زیادہ ہونے کے باوجودالیکٹر ول کالج میں اکثریت نہ ہونے کے سبب امیدوار ہار جاتے پارٹیوں کے نشان گدھا اور ہاتھی ہیں گدھا اور ہاتھی امریکہ میں نہیں پائے جاتے مصر میں گدھوں کی تعداد زیادہ ہے ہاتھی افریقہ برما انڈیا سیام میں پایا جاتا ہے برما میں جنگلات کی لکڑی ہاتھی کھینچ کر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتے ہیں گدھے کا ذکر قرآن میں ہے ہاتھی کا نہیں مشرق وسطی میں ہاتھی نہیں۔بنی اسرائیل کے بے عمل علماء کو قرآن نے گدھے سے تشبیہ دی ہے جس پر کتابیں لدی ہیں مگر وہ ان سے استفادہ نہیں کرسکتا مگر اس کے لئے بوجھ ہیں۔ہند و مذہب میں بندر ناگ ہاتھی کی مذہبی حیثیت ہے۔پاروتی اور کرشن کے بیٹے کو دشمنوں نے مارا سرتن سے جدا کیا کرشن نے ہاتھی کے بچے کا سر کاٹ کر اپنے بیٹے کے جسم سے جوڑا اسے گھنیش کہا جاتا ہے اس کی پوجا ہوتی ہے۔پاورتی کو ہمالیہ کی بیٹی کہا جاتا ہے بندر کا ذکر قرآن میں یوں ہے کہ نئی بنی اسرائیل کو ہفتے کے دن سمندر سے مچھلیوں کے شکار کی ممانعت تھی انہوں نے بڑے بڑے کمالات بتائے سمندر کے پانی کورس میں چھوڑ کر ان تالابوں سے شکار کر کے کہ ہم سمندر سے شکار نہیں کررہے۔ان کے چہرے مسخ ہو کر بندروں کی طرح ہوگئے۔
امریکی انتخابات کوئی بھی پارٹی آئے قومی پالیسی یکساں رہتی ہے۔امریکہ میں الیکشن کے دن سے پہلے بھی ووٹ ڈالا جاسکتا ہے۔اب تک نو کروڑ امریکن اپنا ووٹ کا حق الیکشن کے دن سے پہلے ہی استعمال کرچکے ہیں کچھ نہیں کہا جاسکتا نتیجہ کیا ہوگا رائے عامہ کے جائز وں کے مطابق ڈیمو کریٹ امیدوار جوبائیڈن کو سبقت ہے
ہمارے ہاں ایک بار پھر سیاسی لیڈران کے اثاثوں کا ذکر ہے۔شہباز گل امریکن گرین کارڈ اور گیارہ کروڑ روپے اثاثوں کا مالک ہیں۔عمران خان دس کروڑ بیاسی لاکھ،فیاض الحسن چوہان بھی کروڑ پتی ہیں اب تو پاکستان میں سیاست کروڑ پیسوں کے لئے ہے۔زرداری،شریف خاندان خاقان عباسی جہانگیر ترین عام آدمی تو آدمی ہے یا اینٹوں کے بھٹے کا مزدور۔مہنگائی ہے کرپشن ختم نہ ہوئی تیل گیس روز بروز مہنگی کورونا ہے ڈینگو ہے بے روزگاری ہے۔گلگت بلتستان کے انتخابات ہیں بلاول نے گلگت میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔عمران خان نے بھی دورہ کیا گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا وعدہ کیا وعدہ تو جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا بھی ہے شاہراہ ریشم کی وجہ سے اس کی اہمیت ہے۔کہتے ہیں وہاں کے کافر ان یونانیوں کی نسل سے ہیں جو یہاں سکندر اعظم کے ساتھ آئے اور یہی رہ گئے مقامی زبان شینہ کہلاتی ہے عمران خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پسماندہ جنوبی اضلاع کا دورہ کروں گا پیکج دوں گا شمالی اضلاع موسیٰ خیل،شیرانی،کاکڑ خراسان،مری بگٹی بارکھان میں کہاں دودھ شہد کی نہریں بہتی ہیں۔معلوم نہیں کب تک ہم پر پیکجوں کے خیرات کا احسان ہوگا۔رائلٹی کے 74کروڑ تو کسی اور کو ملتے ہیں۔بلوچستان کے سابق کور کمانڈر اور گورنر مسلم لیگ کے ایم این اے پارٹی سے ناراض ہیں کوئٹہ کے جلسہ میں نواب زہری کو نہیں بلایا گیا دراصل مینگل زہری قبائلی پر خاش ہے۔مفادات کی جنگ ہے۔بڑے منصوبوں میں بلوچستان کے لئے کچھ نہیں حکومتی حلقوں حزب اختلاف کی لفظی جنگ جاری ہے۔فیاض الحسن چوہان اسے مکس اچار کہتا ہے مولانا کہتے ہیں مربہ حکومت سارا حلوہ خود کھانا چاہتی ہے۔ویسے ارود محاورہ چوں چوں کا مربہ ہے۔پچھلے الیکشن میں محمود خان اور مولانا کی پارٹی کا صفایا ہوا اس وقت دونوں اکھٹے ہیں اگلے الیکشن میں کیا یہ اکھٹے رہ پائیں گے کچھ نہیں کہا جاسکتا پھر سرداروں کی پارٹی باپ ہے۔کورونا ہے۔خیبر پختونخواہ میں بس بیس ڈاکٹر کورونا سے جاں بحق ہوئے سندھ پنجاب ڈینگو ہے۔باہر کی گندم چینی ایران کے پیاز ٹماٹر کھائیں گھبرانا نہیں ڈرنا نہیں مرنا نہیں۔آپکا ووٹ لیڈروں کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں