نئی لہر

تحریر: جمشید حسنی
کہتے ہیں کورونا کی نئی لہر شدید ہوگی لاک ڈاؤن تعلیمی ادارے بند حیرت ہے کراچی کے تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں سرکاری طورپر مفت ماسک مہیا کئے جائیں کیا واقعی تاجر اتنے خستہ حال ہیں کہ ماسک نہیں خرید سکتے۔بات ذہنیت کی ہے بازار رات دیر گئے تک کھولنے پر اصرار۔کرونا کی ویکسین آگئی ہے انڈیا میں پہلے میں تین کروڑ ویکسین تیار ہوگی امریکن کمپنی پہلے حکومتی ضروریات پور ی کرے گی۔ویکسین کی قیمت25سے 37ڈالر ہے۔ہمارے تقریباً ساڑھے پانچ ہزار روپیہ۔
حکومت پی آئی اے سے3500ملازمین نکال رہی ہے محکمہ ڈاکخانہ کے نکالے گئے سات سو ملازمین اسلام آباد میں ہڑتال دھرنا۔ادھر چمن میں ریلوے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا بارڈر پر اراضی پر تنازعہ ہے۔کسٹم ہاؤس بننا ہے ریلوے اس زمین کی ملکیت کی دعویدار ہے۔ایوب خان کے دور میں سپین بلدک تک ریلولے لائن ڈالی جانی تھی بارڈر تک تین میل پٹڑی بچھ گئی اس ٹرین پر کسٹم ہاؤس بن رہا ہے مسئلہ حل ہو جائے گا دونوں سرکار کے کماؤ پتر ہیں۔
ملک میں کرونا سے7662اموات ہوچکی ہیں عالمی اموات13لاکھ93ہزار ہیں۔امریکہ کے صدر ٹرمپ انتقال اقتدار پر راضی ہوگئے ہیں۔جوزف بائیڈن اپنے کابینہ کے ارکان کی نامزدگی کررہے ہیں ایک خاتون وزیر خزانہ نامزد ہوئی ہیں جان کیری بھی نامزد ہوئے ہیں۔ٹرمپ کہتے ہیں وہ قانونی جنگ جاری رکھیں گے۔مختلف ریاستوں میں عدالتوں میں وہ اب تک 26مقدمے ہار چکے ہیں۔اسرائیل کے وزیراعظم کے سعودی عرب کے خفیہ دورہ کا چرچا ہے۔فلسطین کی آزادی کا مسئلہ پس منظر میں چلا گیا ہے امریکہ ایران کو تنہا کرنا چاہتا ہے اسرائیل کو ماننے والے ہم ترکی اور ایران رہ جائیں گے۔سعودی عرب کے پاس تیل ہے دنیا کو اس تیل کے ضرورت ہے۔
ملکی حالات گلگت بلتستان مظاہرے ہیں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن ہار گئی ہیں کبھی یہ ملک کا سب سے پرامن مثالی علاقہ تھا جہاں جرائم بہت کم تھے مگر اب سیاست نے وہاں بھی بدامنی پھیلا دی ہے۔
میاں برادران کی والدہ کی فوتگی ہے پیرول پر رہائی ہے۔تعزیتیں ہیں۔خوش قسمت خاتون تھیں ایک بیٹا پنجاب کا وزیراعلیٰ رہا دوسرا تین بار ملک کا وزیراعظم رہا دولت کی ویسے کمی نہ تھی مرنا سب نے ہے۔
بلوچستان اسمبلی کا پھیکا پھیکا اجلاس ہوا عمران خان کا دورہ بھی پیکیج بیٹھ گیا بچوں کا ببل سوپ
صوبہ میں کوئی خاص بات نہیں مہنگائی اب لوگ عادی ہوگئے ہیں۔بس اتنا غنیمت ہے کہ نسبتاً امن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں