قومی شاہراہ کو دو رویہ بنانے کے لیے پورا بلوچستان چیخ رہا ہے، میر اکبر مینگل

خضدار: کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کے مطالبہ کو لیکر کراچی سے کوئٹہ 700 کلو میٹر طویل لانگ مارچ کرنے والے نوجوان کراچی سے 300 کلو میٹر پیدل طے کر کے تحصیل وڈھ پہنچ گئے،بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل نے لانگ مارچ کرنے والے نوجوانوں کا استقبال کیا اور انہیں بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کا پیغام بھی پہنچایا،کورونا وائرس سے پیدا ہونیو الی صورتحال کے پیش نظر بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور کمشنر قلات ڈویژن حافظ طاہر کی درخواست پرنوجوانوں نے لانگ مارچ وقتی طور پر وڈھ میں موخر کر دیا،تفصیلات کے مطابق نوجوان نجیب اللہ زہری کی قیادت میں کراچی سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کرنے والے نوجوانوں کا قافلہ منگل کے روز 300 کلو میٹر طے کر کے وڈھ پہنچ گئے بی این پی کے مرکزی رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل کی قیادت میں بی این پی کے کارکنان و اہلیان وڈھ نے نوجوانوں کا بھر پور استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا گیا اس موقع پر بی این پی کے رکن اسمبلی میر محمد اکبر مینگل نے طویل لانگ مارچ کرنے والے نوجوانوں کو رکن قومی اسمبلی و بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کا پیغام پہنچایا جس میں بی این پی کے سربراہ نے نوجوانوں کی جد و جہد کو سرآہا اور نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ نے بھی نہ صرف ہمارے نوجوان بلکہ بزرگ قیمتی سیاسی کارکنان غرض یہ کہ ہر طبقہ کے لوگوں کو ہم سے چھین رکھا ہے صرف اس ایک قومی شاہراہ پر سالانہ سینکڑوں حادثات میں ہزاروں کی تعداد میں ہمارے لوگوں کو ہم سے چھین کر شہید کر دیا ہے پورے قلات ڈویژن بلکہ بلوچستان بھر کے عوام کافی عرصہ سے چیخ رہے ہیں کہ اس قومی شاہراہ کو دو رویہ کیا جائے اسی طرح بی این پی نے بھی مطالبہ کیا ہے اور اب باہمت نوجوانوں نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو کراچی سے کوئٹہ اور کوئٹہ تھا چمن دو رویہ کرنے کو مطالبے کو لیکر طویل لانگ مارچ کے تیسرے مرحلے میں وڈھ پہنچ گئے ہیں ہم ان کی اس جدو جہد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ہر طرح سے ان کے ساتھ دینے کو تیار ہیں اور اس مسئلے کو دوبارہ سے قومی اسمبلی،سینٹ،اور صوبائی اسمبلی میں اجاگر کرنے کی کوشش کرینگے مگر اس وقت پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ ہے اور عوام کورونا کی وباء سے نمٹ رہی ہے اس صورتحال میں پیدل لانگ مارچ کو جاری رکھنا خطرے سے خالی نہیں میری ان نوجوانوں سے مطالبہ ہے کہ وہ وقتی طور پر اپنی پیدل مارچ کو یہی وڈھ میں موخر کر دیں جب حالات درست ہونگے تو نوجوان جس طرح کا اعلان کرینگے ہم ساتھ دینے کو تیار ہیں دوسری جانب کمشنر قلات ڈویژن حافظ طاہر نے بھی کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کے مطالبہ کو لیکر پیدل لانگ مارچ کرنے والے نوجوانوں سے کورونا وائرس اور ملک بھر میں دفعہ 144 کے پیش نظر ملتوی کرنے کی استدعا کی بعدا زاں پیدل لانگ مارچ کرنے والے نوجوانوں کی قائد نجیب اللہ زہری نے وڈھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور کمشنر قلات ڈویژن کے استدعا پر کراچی سے کوئٹہ طویل پیدل لانگ مارچ کو یہاں وڈھ میں وقتی طور پر موخر کرنے کا اعلان کرتے ہیں ہم سمجھتے ہیں ایک جانب دونوں شخصیات ہمارے لئے قابل احترام ہیں تو دوسری جانب یہ ایک حقیقت ہے کہ اس وقت پورے ملک میں کورونا کی وباء سے نمٹنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اس لئے ہم پیدل لانگ مارچ کو آگے لے جانے کے بجائے وقتی طور پریہاں وڈھ میں موخر کرتے ہے ہاں جب حالات بہتر ہونگے وباء کی صورتحال ختم ہو جائے گی تو ہم دوبارہ یہیں وڈھ سے اپنی پیدل لانگ مارچ کا آغاز کرینگے نجیب اللہ زہری کا کہنا تھا کہ کراچی سے لیکر وڈھ تک جن جن سیاسی جماعتوں عوام الناس طلباء تنظیموں ٹرانسپورٹروں سمیت جنہوں نے بھی ہمیں ویلکم کیا ہم ان سب کا مشکور ہیں بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل نے نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دورویہ کرنے کا مسئلہ پورے قوم کا مسئلہ ہے اور اس پر ہم متفق ہیں اور ہم سب کا روز اول سے مطالبہ ہے کہ حکومت اس اہم ترین قومی شاہراہ کو دو رویہ کریں مگر بد قسمتی سے ماسوائے یقین دیانیوں کے عملی طور پر قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کا آج تک آغاز نہیں ہو سکا ہم اس مسئلے پر اپنی پارٹی پلیٹ فارم میں اسبلیوں کو دوبارہ آواز بلند کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں