حوصلہ رکھیں
تحریر: جمشید حسنی
شاعر نے کہا۔
آپ شر مندہ نہ ہوں اپنی تہہ دستی سے۔
میرے دامن کے مقدر میں ہے خالی رہنا۔
جی ہاں یہ بلوچستان ہے۔وزارت داخلہ کہتی ہے2007-19سے گزشتہ بارہ سالوں میں 3618دہشت گردی کے واقعات ہوئے 3789اموات ہوئیں 4ارب 14کروڑ متاثرین کو معاوضہ دیا گیا یہ نہیں بتلایا کہ امن وامان کے لئے ایف سی کو گزشتہ بارہ سالوں میں کتنی ادائیگی ہوئی نہ یہ بتلایا کہ کتنے لوگ ابھی تک غائب ہیں بس سنتے رہے۔
دوسری طرف چکوال میں 17ارب56کروڑ تین سو بستروں کا ہسپتال بن رہا ہے ایک ارب35کروڑ لاہور میں ڈر بینج پر خرچ ہوں گے نیا انڈر پاس بنے گا۔حافظ آباد پنڈی بٹھیاں ہیں۔ایک ارب روپیہ سے گیس پہنچائی گئیں کراچی میں 1.117ٹریلین روپیہ سو منصوبوں پر خرچ ہوگا۔روای کنارے نیا لاہور بسے گا۔ہمارے لئے کیا ہے ہتے ہیں جنوبی ضلعوں کا پیکیج ملک کی 134یونیورسٹیوں کو ایک ایک کروڑ گرانٹ ملے گی کرونا بڑھ رہا ہے ترکی چین سے پچاس ملین کرونا کٹس خریدے گا ہمارا فیصلہ نہیں ہوا کہ چین سے خریدی جائیگی برطانیہ یا امریکہ ہے ہندوستان روس سے ویکسین خرید رہا ہے امریکہ فی الحال اپنی ضرورت کے پاس کسی کو ویکسین نہیں دے رہا سب ویکسین حکومت خرید ے گی ملک میں کرونا سے7985اموات ہوئی ہیں الجزائر میں اسلای ممالک تنظیم کے ورائے خارجہ کا اجلاس ہواگلا اجلاس پاکستان میں ہوگا فلسطین کشمیر زبانی جمع خرچ بے عمل قراردادیں امریکی صدر ٹرمپ جانے سے پہلے اسرائیل کو نوازنا چاہتے ہیں امارات قطر سعودی عرب سے اسرائیل کے تعلقات بحال کررہے ہیں۔سعودی عرب انکاری ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے سعودی عرب کا دورہ کیا کچھ ہوجائے شامل اردن اسرائیل سے اپنے علاقہ لے سکتا ثالثی پر گزارہ کرنا ہوگا کشمیر کا مسئلہ جوں کا توں،ہندوستان کو کوئی ناراض نہیں کرنا چاہتا آج فسادات سیاست بین الاقوامی تعلقات معاشی ہیں ہندوستان بڑی منڈی ہے ہم نہ تو اتنی بڑی منڈی میں نہ ہمارے پاس جدید ٹیکنالوجی ہے مہنگائی ہے بے روز گاری ہے بیرونی قرضے ہیں زرمبادلہ بیس ارب ڈالر سے آگے کبھی نہیں بڑھا اسٹیل مل سے 3500ملازم نکال دیئے گئے۔ریڈیوپاکستان کے750ملازم فارغ فی الحال ریلوے کے بارے میں معلوم نہیں کیا منصوبہ بندی ہے۔کہتے ہیں اسٹیل مل کی ہزاروں ایکڑ اراضی اجارہ پر دی جائے گی خود کو چلانہ سکی وفاق کہتا ہے مل سندھ حکومت خریدے کراچی سرکلر ریلوے سپریم کورٹ کی بار بار تنبیہ کے باوجود پوری طرح فعال نہیں ہوسکی۔ملک کے تعلیمی ادارے بند ہیں حکومت کہتی ہے لوگ احتیاط نہیں کرتے۔یورپ امریکہ جگہ جگہ لاک ڈاؤن ہمارا وزیراعظم فرماتے ہیں لاک ڈاؤن سے غریبوں کو بھوکا نہیں مارنا چاہتا چینی گندم کا بحران نہیں ٹلا۔
چینی ہے گند م ہے جہانگیر ترین ہے خسرو بختیار ہے زرداری میاں برادران شوگر ملیں ہیں۔پنجاب حکومت45ارب روپیہ قرض دار ہے۔15ارب روپیہ سود ادا کرتی ہے۔گلگت بلتستان میں تحریک انصاف نے حکومت بنالی ہے دیکھیں صوبہ کب بنتا ہے فی الحال تو جنوبی پنجاب کا صوبہ بھی بننا ہے۔۔
افغانستان مسئلہ پھرٹھنڈا پڑ گیا ہے امریکی حکومت جارہی ہے نئی حکومت کیا کریگی فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے ایران میں ایٹمی سائنسدان قتل ہوا پہلے ایک جنرل قتل ہوا۔حیرت ہے حکومت اپنے اہم لوگوں کو تحفظ نہیں دے سکی۔یمن شام کے معاملہ میں ایرانی سعودی کی نہیں بنتی،یمن کے معاملہ میں سعودی کچھ نہیں کرسکا۔بس ہمارے ایک جنرل کو نوکری ملی۔شام میں بشار الاسد بر قرار ہے۔روس اس کا حامی ہے عراق میں صدام حسین سنی تھا۔اسے ہٹانے کے بعد وہاں اب شیعہ اقتدار میں ہیں۔سعودی اور ایران دونوں کی پالیسیاں بین الاقوامی طور پر زیادہ با اثر نہیں ایران پر بین الاقوامی پابندیاں ہیں۔
زراعت حکومت کی ترجیح نہیں بس تعمیراتی سیکٹر کا چرچا ہے کہتے ہیں ہم نے پچاس لاکھ گھر پانچ سال میں بنانے ہیں ڈھائی سال میں کتنے گھر بنے یہ تو نہ پوچھیں۔
شاعر نے کہا
اے عند لیب نادان دم ذر گلو مروبند
کہ نازک مزاج شاہاں تاب سکں ندارد
شبلی فراز،فروس عاشق اعوان بس بیانات ہیں
بات کرنے پر واں زبان کہتی ہے
وہ کہیں اور سنا کرے کوئی۔