پوری کوشش ہے کہ صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں، وزیر اعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب

اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے غیر ملکی تجارتی قرضوں اور منافع کی ادائیگی پر ٹیکس چھوٹ،قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کا نام تبدیل کرنے،متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمینوں کی ایکڑ لیز 4500روپے مقررکرنے و دیگر فیصلوں کی منظوری دیدی۔کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو گھر میں امدادادی سامان پہنچانے کیلئیرضا کارانہ فورس کا انتظام کیا جا رہا ہے،حکومت ایک خصوصی فنڈ قائم کر رہی ہے،جس میں مخیر حضرات دل کھول کے عطیات دے سکیں گے، سمندر پار پاکستانو ں سے بھی مدد مانگی جائے گی، جلدی میں کئے گئے فیصلے نقصان دہ ہوتے ہیں،وفاقی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ صوبوں کو ساتھ لے کر چلے۔کابینہ اجلاس کے بعدبریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر خارجہ نے ایران پر پابندیاں اٹھانے سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا،قومی سطح پر رضا کار فورس کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے، شہباز شریف کے دور میں پنجاب میں صحت کا شعبہ تنزلی کا شکار ہوا،اپوزیشن لیڈر اپنی ذات کی بجائے عوام کیلئے کردار ادا کریں،شہباز شریف بیرون ملک بنائے گئے اثاثے وطن واپس لائیں،تنقید کی بجائے کورونا سے نمٹنے کے لیے قوم کو یکجا کریں۔بدھ کو وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ہی وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء پوری قوم کیلئے پریشانی کا باعث ہے، ہم ہرپہلو کا جائزہ لے رہے ہیں،وفاقی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ صوبوں کو ساتھ لے کر چلے، لاک ڈاؤن کے اپنے مضمرات ہیں، وفاقی حکومت غریب طبقہ جو کہ ملک کا 25فیصد ہے پر توجہ دے رہی ہے اور ہر حال میں روز مرہ کے استعمال کی چیزوں کی دستیابی یقینی بنایا جائے۔وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جلدی میں کئے گئے فیصلے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ ہر ملک میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال مختلف ہے،ہماری سب سے اولین ذمہ داری ڈاکٹر زاور نرسسز کی طرف ہے جو مشکل حالات میں بخوبی اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔حفاظتی لباس(Protection Gear) کی دستیابی کا ساری دنیا کو قلت کا سامنا ہے۔ہمارا پرانا دوست چینپاکستان کو ترجیحاتی بنا پر ضروری ا شیاء مہیاکر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ رضا کارانہ فورس کا انتظام کیا جا رہا ہے جو لوگوں کو گھروں میں امدادی سامان پہنچانے کا ذمہ دار ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک خصوصی فنڈ کا بھی انتظام کیا جائے گاجس میں مخیر حضرات دل کھول کے عطیات دے سکیں گے اور سمندر پار پاکستانو ں سے بھی مدد مانگی جائے گی۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وزیراعظم کی ایران کے خلاف پابندیاں اٹھانے کی جو مہم شروع کی گئی تھی اس کا ایران کے لوگوں نے خیر مقدم مقدم کیا ہے اور انٹر نیشنل کورٹ آف جسٹس نے بھی اس تجویز کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم کا دوسرا Debt Relief planکو بھی G20،سارک اور G 77فورم پر اٹھانے کی بھی کوششں ر کی جا رہی ہیں۔ کابینہ کو کرونا وائرس کے حوالے سے موجودہ صورتحال اور اس وائرس کی روک تھام کے حوالے سے حکومتی اقدامات کے بارے آگاہ کیا گیا، کابینہ ارکان کو روزانہ کی بنا پر کورونا کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات او ربدلتی ہوئی صورتحال آگاہ رکھنے کی ہدایت کی۔ کابینہ کو غیر ملکی تجارتی قرضوں اور منافع کی ادائیگی پر ٹیکسکی چھوٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کابینہنے متفقہ طور پر منافع کی ادئیگی پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری دی۔کابینہ نے ایس ایم ای بینک کے بورڈ کی تنظیم نو کرنے کی بھی اجازت دی۔ کابینہ نے وزارت انفارمشن ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام Ignite National Technology Fund میں عبوری طور پر چیف ایگزیکٹو آفسر کا صرف3 ماہ کیلئے اضافی چارج دینے کی منظوری دی۔ کابینہ نے وزارت انفارمشن ٹکنا لوجی کو تمام اداروں کے مستقل طور پر چیف ایگزیکٹو آفسران کی جلد سے جلد تعیناتی کاعمل کو مکمل کرنے کی بھی ہدایت دی۔ کابینہ نے نینشل الیکٹرک وہیکل پالیسی پر مزید غور خوض کیلئے اس اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجوانے کی ہدایت کی۔کابینہ نے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کا نام تبدیل کر کے، قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن رکھنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ضلع نانکانہ صاحب میں موجود متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر انتظام زمین کی مالی سال2019-20میں لیز 4500روپے مقررکرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ کو بتایا گاکہ گذشتہ ماہ (فروری) تک کے اعداد شمار کے مطابق مالی سال 2019-20م میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے م میں 71 فیصد کمی آئی ہے۔ تجارتی خسارے میں 34 فصدا بہتری ریکارڈ کی گئی۔ ترسلاوت زر کے ضمن میں 5.4فیصد بہتری کیساتھ 15.1ارب ڈالر رہیں۔فنانشل اور کیپیٹل مارکٹ کے ضمن مں بتایا کیا کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ مٰں کمی لائی گئی ہے۔جولائی سے فروری کے اعداد و شمار کے مطابق مجموعی قرض دینے کی شرح 14 فصدرریکارڈ کی گئی جس میں نجی شعبے کو 136ارب روپے، زرعی شعبے کو 590ارب روپے کا اجراء کیا جا چکا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ ماہ تک مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 11.7 فیصدریکارڈ کی گئی۔کابینہ اجلاس کے بعد اپنی بریفنگ میں معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا،وزیراعظم نے کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم کورونا چیلنج سے نمٹنے کے لئے پرعزم ہیں،اقتصادی پیکج کا مقصد کورونا وباء سے متاثرین کی مدد ہے،اقتصادی پیکج وزیراعظم کی جانب سے عوام دوستی کا ثبوت ہے،مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اقتصادی پیکج پر بریفنگ دیں گے،وزیر خارجہ نے ایران پر پابندیاں اٹھانے سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا،قومی سطح پر رضا کار فورس کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے،کابینہ نے منافع کی ادائیگیوں پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری دی،نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی پر مزید مشاورت کی ہدایت کی گئی۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے دور میں پنجاب میں صحت کا شعبہ تنزلی کا شکار ہو،اپوزیشن لیڈر اپنی ذات کی بجائے عوام کیلئے کردار ادا کریں،موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپوزیشن بھی کردار ادا کرے،شہباز شریف بیرون ملک بنائے گئے اثاثے وطن واپس لائیں،تنقید کی بجائے کورونا سے نمٹنے کے لیے قوم کو یکجا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں