ہرنائی میں سیلاب، حکومت سنجیدہ نظر نہیں آ رہی ہے، پشتونخوامیپ

ہرنائی: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل سیکرٹری سابق صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال، پشتونخوامیپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے پریس کلب ہرنائی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 23 مارچ کو ہرنائی میں شدید بارش اور سیلاب ریلے آنے سے سروتی حفاظتی بند ٹوٹنے سے ہرنائی شہر و مضافات میں بڑے پیمانے پر عوام کا مالی نقصان ہوا ہے لوگوں کے گھر، دکانین، زرعی زمینیں سیلاب سے تباہ ہوئے ہے لیکن حکومت متاثرین کی مدد میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے اور نہ ہی ہنگامی بنیادوں پر سروتی حفاظتی بند کی تعمیر کاکام شروع کیاگیا ہے حالانکہ حکومت و انتظامیہ کو چاہے تھا کہ وہ ہنگامی اور ایمرجنسی بنیادوں پر سروتی بند کو بلڈوزر کے زریعے پانی کا رخ موڑنے کاکام شروع کرتے لیکن اب تک حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا ہے ہرنائی شہر اور محلوں میں جو گھر گرگئے ہیں وہ رہنے کے قابل نہیں ہے ان متاثرین میں خواتین بچے اور ضعف المرلوگ ہیں ان کو کہا ں لے جائیں گے اور مدد کے طورپر ان کے ساتھ کچھ نہیں کیا گیا انہوں نے کہاکہ نصراللہ زیرے نے بطور رکن صوبائی اسمبلی ضلعی انتظامیہ کو اطلاع کرواہی کہ ہم ہرنائی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنا چاہتے ہے انتظامیہ ہمارے ساتھ آئے لیکن ہم نے کسی انتظامی آفیسر کو نہیں دیکھا ہے اور نہ ہی انہوں نے علاقے میں نہ ہی شہر میں انتظامات کئے ہیں یہاں پر لوکل گورنمنٹ، کا چیف آفیسر شہنشا ہ بن کر بیٹھا ہوا ہے اور ہرنائی میں بائکل ہوتا ہی نہیں ہے اور کام بھی نہیں کرتا اور شہر کی حالات ہے جو گلیاں کی صورتحال ہے اس سے اسے کوئی سروکار نہیں ہے حکومت کے طورپر انہوں نے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے اور متاثرین کو رہنے کیلئے محفوظ جگیں تک فراہم نہیں کئے گئے ہیں متاثرین کے رہائش کیلئے خیمہ بستی قائم نہیں کی ہے تاکہ لوگ جولوگ برباد ہوئے ہیں یہ گھروں سے نکل کر وہاں پر قیام کرسکیں اور اپنی زندگی گزار سکے اسی صورت کو دیکھنے کیلئے ہم آئے تھے اور آج یہ سب کچھ ہم نے اپنے آنکھوں سے دیکھا ہے اور ہم پورے ملک کےء عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ چھوٹا سا ٹاؤن ہے اس کی آبادی20000 ہزار ہوگی اور اس میں تقریبا تمام آبادی متاثر ہوچکی ہے اور اس متاثرہ آبادی کو ان کے گھروں کو دوبارہ بنانے کیلئے ایک ایسی کمیٹی قائم کرنے کی ضرورت ہے جواسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکارن پر مشتمل ہو تاکہ وہ آئے اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کاتخمینہ لگائے اور ان متاثرین کے ساتھ جومدد حکومت کی طرف سے ہوسکے ان کیلئے فنڈز مختص کرکے ان کی مالی اور ان کے گھروں کو دوبارہ تعمیرکرائی جائے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں اسمبلی فلور پر بھی متاثرین کا مسئلہ اٹھائے گے اس کے علاوہ جو تمام تخمینہ اور اندازے ہم پارٹی سطح پر بھی کرسکتے ہیں ہم حکام بالا گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ تک اور اس کے علاوہ اسمبلی کے اسپیکر اور اسمبلی کے ہر ممبر کیلئے کاپی بناکر ان کو دیں گے اور ہرنائی کے عوام کیلئے ہماری احتجاج ہوگی کہ وہ ان متاثرین کی مدد کریں انہوں نے کہاکہ سروتی حفاظتی بند ٹوٹنے،سیلابی ریلہ ہرنائی شہر اور مختلف محلوں میں داخل ہوئی جس کی وجہ سے کئی مکانات مہندم ہوئے اس سے بہت زیادہ آبادی متاثر ہوئی لوگوں کے دکانیں گرگئی لوگوں کے مکانات میں آٹھ فٹ تک پانی مکانوں کے اندرآیا ہے جس کی وجہ سے ان کے گھروں میں جو کچھ تھا کمروں کے اندر سامان،فرنیچر ودیگر ضروری اشیاء یہاں تک کے گھروں میں نقدی اور ایک شخص کے گھر میں 15 لاکھ روپے نقدی موجود تھی جوکہ وہ سب کچھ سیلابی ریلوں کی نظر ہوگیا اور کچھ دکانیں بائکل سیلابی میں بہہ گئی سیلاب سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے حقیقاََ ہرنائی کے لوگ اتنے سرمایہ دار بھی نہیں ہے اکثر غرباء کے گھر گرے ہیں انہوں نے کہاکہ انتہائی افسوس کامقام ہے کہ جہاں بند ٹوٹا اس بند کو دوبارہ بنانے یا سیلابی ریلے کا رخ موڑ نے کیلئے انتظامیہ نے ایک،دو ایکسویٹر وہاں بھیجے ہیں لیکن شاہد اب بھی سیلاب کا خطرہ ہے ہم نے جہاں کا معائنہ کرکے آرہے ہیں ان لوگوں کا کہنا تھا ہم آج رات بھی خطرے میں ہے ہم اپنی گھروں میں رات گرزارے گے سیلاب کی ڈر سے ہم یہاں سے جائیں گے متاثرین نے کا کہنا ہے بال بچوں کو ہم نے اپنے رشتہ داروں کے گھر لے گئے ہے انہوں نے کہاکہ موسمیات نے6 اپریل تک مسلسل بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جب کہ ہرنائی سٹی جوکہ مکمل طورپر سیلاب کی زد میں ہے حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کیا گیا بلکہ حکومت اس حوالے سنجیدہ ہی نہیں ہے انہوں کہاکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی ہرنائی کے سیلاب متاثرین کی بحالی تک چھین نہیں رہے گی اور اس سلسلے میں ہرفورم پر بھروپور آواز بلند کرے گی انہوں نے گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف جسٹس بلوچستان، سپیکر بلوچستان اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع ہرنائی میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کاازلہ کرنے کیلئے متاثرین کے گھروں،دکانوں کو دوبارہ تعمیر کرنے کیلئے اور سروتی حفاظتی بند کی ہنگامی بنیادوں پر پی سی ون تیارکرکے ایمرجنسی بنیادوں میں فنڈز ریلز کرکے سروتی بند کو دوبارہ تعمیر کیا جا ئے انہوں نے کورونا وائرس کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت126 ممالک میں کورونا وائرس کی وباپیل چکی ہے جس ابتک ہزاروں لوگ مرچکے ہے لیکن ہرنائی میں کورنا وائرس کے حوالے سے حکومتی سطح پر کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے ہیں انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ازخود کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیراختیار کرے صفائی کا خیال رکھے ماسک کااستعمال کرے اور گھروں میں رہے اور ڈاکٹروں کے بتائے ہوئے احتیاطی تدابیر پرمکمل عمل درآمد کراے کیونکہ کورونا وائرس سے بچاؤ کا واحد احتیاطی تدابیر ہے عبدالرحیم زیارتوال اور نصراللہ زیر نے نیب کی جانب سے 34 سال پرانے کیس میں پاکستان کے ایک بڑے میڈیا گروپ جنگ جیو کے مالک ایڈیٹر انچیف میرشکیل الراحمن کی گرفتاری کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ نام نہاد سلیکٹڈ حکمران ملک میں میڈیا کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ میرشکیل الراحمن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی اس عمل کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہے کہ وہ میرشکیل الراحمن کو فوری رہا کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں