اصلی چہرہ

تحریر: جمشید حسنی
عمران خان فرماتے ہیں بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کو دکھایا جائے بھارت کو کون نہیں جانتا ہمارا بد خواہ ہے۔ہم نے تین جنگیں لڑیں اس نے ایٹم بم بنایا ہم نے بھی ایٹم بم بنایا۔کشمیر کا مسئلہ72سال سے کشمیر میں زیادتیاں ہورہی ہیں۔یہ غنیمت ہے کہ ہم نے ایٹم بم بنالیا ایران تمام کوشش کے عبد نہ بنا سکا۔اسلامی دنیا میں پاکستان واحد ایٹمی قوت ہے۔
رہی اندرون ملک ہماری حماقتیں تو وہ جاری ہیں۔بھات کے عوام ہم نے زیادہ خوشحال نہیں اس کی آبادی رقبہ ہم سے پانچ گناہ زیادہ ہے۔وہاں بھی پنجاب کے کسان ایک ماہ سے دہلی میں احتجاج پر ہیں،کرونا ہے اموات ہورہی ہیں کشمیر میں بدامنی ہے۔آٹھ لاکھ فوج تعینات،ہر دس کشمیریوں پر ایک سپاہی اپنے ہاں نئے سال پر تین بجلی گیس اور گھی مہنگا ہوگیا۔خواجہ آصف گرفتار ہوئے نیب پوچھتی ہے دس سالوں میں اثاثے دو کروڑ سے 22کروڑ روپے کیسے بنے۔خواجہ آصف کہتے ہیں دبئی میں نوکری کی۔نوکری تو بیٹے کی مل میں نواز شریف کی بھی تھی۔شاہد خاقان عباسی پندرہ روز کے لئے بہن بہنوئی کی عیادت کے لئے امریکہ گئے ہیں شیخ رشید کہتے ہیں نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کیا وہ اس طرح آجائیں گے پاکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے لیڈروں کے رابطے ہیں کہتے ہیں استعفے ہوں گے لان مارچ ہوگا حکومت کی صحت پر فی الحال کوئی اثر نہیں پڑا سیاسی بیانیہ ہیں جلسے ہیں۔لیڈر شہر شہر گھوم رہے ہیں عام آدمی تماشائی ہیں۔تبدیلی کے نام پر ووٹ دینے پر بھی ریاست مدینہ خواب ہے۔مہنگائی ہے کرونا ہے حکومت کہتی ہے چین سے کرونا کی دس لاکھ ویکسین آرہی ہے۔عالمی طور پر مستند نہیں جس طرح ماڈرینا اورفائزر کی ویکسین کو برطانیہ امریکہ یورپی یونین نے منظور کیا امریکی حکومت نے امریکہ میں بننے والی ساری ویکسین خرید لی ہے کسی اور ملک کو نہیں ملے گی۔برطانیہ یورپی یونین ہیں کرونا ویکسی نیشن شروع ہوگئی ہے برطانیہ اور یورپی یونین میں 660ارب پاؤنڈ کا تجارتی معاہدہ ہوا ہمارے ہاں اٹھارویں ترمیم ہے
مرکز کہتا ہے 4000ارب روپیہ ہیں 2500ارب صوبے لے جاتے ہیں۔سندھ بلوچستان کے جزیروں پر وفاق کا قبضہ ہے۔آغا خان نے اٹلی سے بحرم روم میں سا ڈینا کا جزیرہ خریدنا چاہا تو بھی مرکز بنانا چاہتا تھا۔اب یہاں بھی جہانگیر ترین کی ایک مال چینی خاقان عباسی کی جہازوں کی ایک سال کی کمائی نہ سہی سیاحت کے نام پر عیاشی کے مرکز بنیں گے۔روز گار آئے گا میرے آپ کے بچے فائیو سٹا ہوٹلوں میں میرے بنیں گے۔جمعیت میں اختلاف کے بعد مولانا امیر زمان مولانا سرور مولانا لونی مولوی عصمت اللہ مولانا واسع کا رد عمل سامنے نہیں آیا کافی عرصے پہلے بغاوت ہوئی جمعیت نظریاتی بنی اب دیکھیں گے کیا ہوتی ہے نیب نے بھی مولانا فضل الرحمن کو یا دکیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں