احتساب کا احتساب

تحریر: جمشید حسنی
ایک برطانوی عدالت نے نیب کو ایک برطانوی فرم براڈ شیٹ کو4ارب58کروڑ روپیہ یا24ملین پاؤنڈ ادا کر نے کا حکم دیا ہے جو ادا کردی گئی ہے اس فرم کو حکومت نے بیرون ملک پاکستانیوں کے اثاثے معلوم کرنے کے لئے فیس پر خدمات حاصل کی تھیں معاہدہ توڑ دیا گیا۔ایک روپیہ کے اثاثے بھی بر سر عام نہ آئے عام آدمی یہ نہیں پوچھ سکتا کہ اتنی رقم ضائع ہوئی تو کوتاہی کا ذمہ دار کون ہے۔ایک اور مثال کالا باغ ڈیم ہے جس کے سروے پر اربوں روپیہ خرچ ہوا عملی طور پر کچھ نہ ہوا۔رپورٹوں کے انبار سندھ میں زیر زمین کوئلہ گیس میں بدلنے کے منصوبہ پر اربوں خرچ ہوا یہ قومی المیے ہیں۔اب کہتے ہیں اسٹیل مل کی 1268ایکڑ اراضی لیز پر دیں گے سندھ حکومت کہتی ہے اراضی اس کی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق اس سہ ماہی کے دوران برآمدات3.8فیصد کم ہوئیں مہنگائی کی شرح بلند رہی ترسیلات زر میں 7فیصد اضافہ ہوا ٹیکس کی وصولی4.8فیصد زائد رہی۔شرح نمو 5فیصد رہی۔زرعی پیداوار سوئاے کپاس ہدف سے زیادہ رہی خدمات کا شعبہ بہتر رہا۔کرنٹ اکاؤنٹس سر پلس رہا نیب کہتا ہے 206ارب روپیہ کی ریکوری ہوئی یہ نہیں بتلایا کہ کس سے کس مد میں کتنی ریکوری ہوئی۔
کوئٹہ میں مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف احتجاج جاری ہے۔شیخ رشید کا جادو بھی نہ چلا وزیراعلیٰ بیرون لک دورہ پر ہیں۔ہزار کمیونٹی کہتی ہے وزیراعظم آئے جو ہوا برا ہوا۔ہمیں تو انی کوتاہیوں سے توجہ ہٹانے پر معاملہ میں ہندوستان کا ہاتھ نظر آتا ہے۔افغان مذاکرات پھر دوحہ میں شروع ہوگئے ہیں۔ٹرمپ اسے حل نہ کرسکا اسرائیل نے بیت المقدس کو دارالحکومت قرار دیا۔ٹرمپ نے فورا تائید کردی قطر اور سعودی عرب کے تعلقات بہتر ہورہے ہیں یمن کا مسئلہ حل نہ ہوسکا نائجیریا میں پھر دہشت گردی ہے۔
امریکہ میں ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس سے روانگی دنوں میں وائٹ ہاؤس چھوڑنااسے سخت ناگوار ہے۔کہتے ہیں زوجہ سے بھی تعلقات کشیدہ ہیں۔اگلے ماہ یہ عام امریکی ہوجائیں گے،پھر کلنٹن،بش،اوباما کی فہرست میں ایک اور سابق صدر کا اضافہ ہوگا۔دولت ٹرمپ کا مسئلہ نہیں مگر اقتدار پھر ویرانشہ ہوتا ہے۔دو آتشہ ہمارے ہاں دو آتشہ کی اصلاح عموماً گل مند کے لئے استعمال ہوتی ہے نادر شاہ دہلی آیا ایک دن پیٹ میں درد ہوا حکیم چھوٹی سے سوبالی میں گل قند لائے کھایا تو مزہ آیا پوچھا اس میں چیست بتلا گیا گلاب اور چینی کوملا کر دھوپ میں رکھاجاتا ہے کہا خوب اس حلوہ گلاب است۔
اور لاؤ حکیموں نے کہا یہ دوا ہے تلوار نکالی مرتبان لایا گیا پوری پلیٹ کھا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس ہیں حکومت حزب اختلاف تندوتیز بیان ہیں۔ریلیاں ہیں جلسے ہیں۔کہتے ہیں استعفے ہوں گے سینیٹ کے انتخابات ہوں گے عمران خان زمین جنید نہ جنید گل محمد حکومت اپنی آدھی معیاد گزار چکی ہے۔عام آدمی کی حالت نہ بلی مہنگائی ہے کرونا ہے۔بے روز گاری ہے بیرونی قرضے ہیں تبدیلی نظر نہیں آرہی کہا ایوان صدر وزیراعظم ہاؤس گورنر ہاؤس یونیورسٹیاں بنیں گی۔ہمیں یہ خوشی ہے کہ امریکہ میں بل پاس ہوا ملالہ کے نام سے پاکستانی لڑکیوں کو امریکہ میں تعلیم کے لئے وظیفہ ملے گا۔
کرونا کی ویکسین تاحال پاکستان نہیں آئی چین یورپ امریکہ روس میں ویکسین شروع ہوچکی ہے ان ملکوں نے اپنے ملک میں ویکسین بنائی ہے اول ترجیح اپنے شہریوں کو ویکسین دینی ہوگی ادھر کرونا کی نوعیت بدل گئی ہے جنوبی افریکہ میں نئی قسم آئی ہے۔آج کل میرا مطالبہ محدود ہے۔کتابیں مہنگی ہیں لائبریاں کم انٹرنیٹ ای میل ہے مجھے دلچسپی نہیں اگر نئی تازہ نہیں بتلاسکتا تو مجھے معاف کریں وہی گھسی ٹی باتیں جو صبح سے شام تک ٹی وی پر بریکنگ نیوز کے نام سے بار بار سننی پڑتی ہیں۔یا پھر بوڑھے جنرل بیورو کریٹ صحافی ہیں اردو میں بوڑھے کے لئے کھٹروس کی اصطلاح ہے۔
معاملات باتوں سے حل ہوتے تو پھر غم کیا تھا
مارکیٹ کے نرخ تبصروں سے مقرر نہیں ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں