نوشکی پریس کلب کا اجلاس، صحافی کو دھمکی دینے کی مذمت

نوشکی: نوشکی پریس کلب کے صحافیوں کا ہنگامی اجلاس پریس کلب نوشکی کے بلڈنگ میں منعقد ہوا، جس میں صدر پریس کلب نوشکی مالک عدیل مینگل، بزرگ صحافی حاجی سعید بلوچ، جنرل سیکرٹری ظہور بلوچ، سابق صدر برکت زیب سمالانی، سابق صدر حاجی طیب یلانزئی، سابق صدر شاہ نذر بادینی، اور سینئر صحافی ظہور گل جمالدینی نے شرکت کی، اجلاس میں مقامی دو ٹھیکہ داروں سمیت پیٹی ٹھیکہ دار کی جانب سے نوشکی پریس کلب کے سینئر صحافی اور سابق صدر غلام رسول جمالدینی کو حقائق کو بیان کرنے پر کیمرہ توڑنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا جائزہ لیا گیا اور ٹھیکداروں کے جانب سے صحافی کو سنگین نتائج کی دھمکی دینے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہیکہ صحافیوں کو انکے پیشہ وارانہ فرائض سے زبردستی روکنا اور حقائق بیان نہ کرنے کے لئے دھونس دھمکیوں کا سہارا لیاگیا صحافیوں کو دھونس دھمکیوں سے ڈرانے والے دراصل آزاد میڈیا پر قدغن لگا کر اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں، اجلاس میں 8 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی، جو انتظامیہ سمیت مختلف محکموں سے ملاقات کرکے مذکورہ معاملے سے آگاہ کریگی اور مذکورہ ٹھیکہ داروں کے خلاف نوشکی پولیس کو باقاعدہ درخواست دیا جائے گا، اجلاس میں صحافیوں نے مقامی ٹھیکہ داروں کی جانب سے دئیے گئے دھمکی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا ملک کا چوتھا ستون ہے، جو عوام اور ریاست سمیت حکمرانوں کے درمیان پل کا کردار ادا کررہے ہیں، صحافی معاشرے کا آنکھ کی مانند ہے، صحافی جب حقائق کو اپنے قلم کے زبانی بیان کریں تو انہیں دھمکی دینے سمیت بلیک میلر کا لقب دیا جاتا ہے، جو کہ انتہائی افسوس ناک رویہ اور اقدام ہے، انہوں نے کہاکہ نوشکی پریس کلب کے صحافیوں کو دھمکی دیکر چھپ نہیں کرایا جاسکتا اور نہ نوشکی کے صحافی کسی کے دھونس دھمکیوں میں آکر اپنے پیشہ ورانہ فرائض سے روگردانی کرینگے۔اجلاس میں کمشنر رخشان ڈویژن، ڈپٹی کمشنر،ایس پی نوشکی پولیس،کمانڈنٹ نوشکی ملیشیا،اسسٹنٹ کمشنر، ایس ایچ او نوشکی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صحافیوں کو دھونس دھمکیوں کا فوری نوٹس لیکر ایسے عناصر کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائیں جو عوام کے فنڈز کو شیر مادر سمجھ کر ہڑپ کررہے ہیں اور قومی خزانے کو نقصان سے دوچار کررہے ہیں۔جبکہ صحافیوں کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کریں بصورت دیگر صحافی احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے،اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ آئندہ سے پیشہ وارانہ صحافت کو فروغ دیکر صلع میں مزید حقائق سامنے لائے جائیں گے صحافی قلم کے تقدس کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا اجلاس کے آخر میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور پریس کلب کوہٹہ سمیت بلوچستان بھر کے صحافیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مقامی صحافی کو ٹھیکداروں کے جانب سے سنگین نتائج کے دھمکیوں کو نوٹس لیکر اسکے خلاف بلوچستان بھر میں آواز بلند کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں