آئندہ عام انتخابات کو منصفانہ،شفاف اور غیر جانبدار بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جائیں،چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد :چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے الیکشن کمیشن کے افسران پر زور دیا ہے کہ اگلے عام انتخابات کو منصفانہ،شفاف اور غیر جانبدار بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جائیں اور ان تمام کوتاہیوں پر قابو پانے کی کوشش کی جائے جو ضمنی انتخابات میں سامنے آئی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن،متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر،ڈسٹرکٹ مانیٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر نے شرکت کی. چیف الیکشن کمشنر نے ابتداء میں کہا کہ ڈی بریفنگ سیشن کا مقصد ضمنی انتخاب کے حوالے سے کمزوریوں اور کوتاہیوں کا احاطہ کرنا ہے تاکہ آئند ہ ان کا تدارک ہو سکے- ڈسڑکٹ ریٹرننگ نے اجلاس کو بتایا کہ حلقے میں انتخاب پر امن رہا ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں سینٹرل کمانڈ اینڈکنٹرول سینٹر قائم کیا گیا تھا جس نے مختلف اداروں کہ درمیان روابط میں اہم کردار ادا کیا اور انتخابی عمل کی نگرانی بہتر انداز میں کی جا سکی ضمنی انتخاب کے حوالے سے خوشاب پولیس کی جانب سے بنائی گئی موبائل ایپ کافی مدد گار ثابت ہوئی. ڈی آر او نے مزید بتایا کہ انتخابی عمل کے دوران COVID-19کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کروایا گیا- متعلقہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے مذکورہ حلقے میں انتخابی عمل کی نگرانی کے حوالے سے بتایاکہ انتخابی ضابطہ کار کی خلاف ورزی کی کل 28 شکایات موصول ہوئیں جن پر سخت کاروائیاں کی گئیں –ڈی ایم او کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں Proactive approachپر عمل کرتے ہوئے انتخابی ضابطہ کار کی خلاف ورزی ہونے سے پہلے ہی وارننگز جاری کی گئیں۔ڈی ایم او نے مزید بتایا کہ انتخاب کے دوران ای سی پی سیکرٹریٹ اور الیکشن کمیشن کے صوبائی دفتر کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کیا گیا- چیف الیکشن کمشنر نے متعلقہ افسران کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی پی 88خوشاب کا انتخاب بہتر انداز میں منعقد کیا گیا اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ پولیس اور رینجرز کا کردار بھی قابل تحسین ہے. ڈی بریفنگ سیشن کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن کے عملے اور انتخابی عملے کی ٹریننگ کا عمل مزید بہتر بنانے پر زور دیا مزید براں چیف الیکشن کمشنر نے ہدایات جاری کیں کہ ضمنی انتخابات کے دوران انتخابی عمل میں جو کمی اورکو تاہی سا منے آئیں اس کو مد نظر رکھتے ہو ئے 2023 کے عام انتخابات کی تیاری کی جائےFinal-28-04

اپنا تبصرہ بھیجیں