گرمی کے سبب ہر سال 10 ہزار اموات کی وجہ موسمیاتی تغیر ہے: رپورٹ

دنیا میں گرمی کی شدت سے ہونے والی اموات میں سے ایک تہائی کا تعلق براہ راست عالمی حدت میں اضافے سے ہے۔ یہ بات موسمیاتی تبدیلی کے انسانوں پر اثرات سے متعلق ایک تازہ ترین مطالعاتی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔مطالعے میں شریک سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جانی نقصان کا یہ تخمینہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے جانی نقصان کا صرف ایک حصہ ہے۔ باقی ماندہ افراد کی ہلاکت کی وجہ عالمی حدت بڑھنے سے موسموں کی شدت میں اضافہ ہے، جس سے طوفان، سیلاب اور خشک سالی پیدا ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں درجنوں سائنس دانوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے سن 1991 سے 2018 کے دوران دنیا کے 732 شہروں میں گلوبل وارمنگ کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے اعداد و شمار اکھٹے کیے۔سائنسی جریدے ‘نیچر کلائمیٹ چینج ‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس دوران آب و ہوا کی تبدیلی سے ہونے والی کل ہلاکتوں میں سے 37 فی صد افراد درجہ حرارت بڑھنے یا گرمی کی لہر کے سبب ہلاک ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق ان شہروں میں گلوبل وارمنگ نے سالانہ لگ بھگ 9700 لوگوں کی زندگیوں کے چراغ گل کیے۔ مگر دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ کیونکہ یہ ڈیٹا صرف 732 شہروں کی ترجمانی کرتا ہے۔سوئٹزرلینڈ کی برن یونیورسٹی میں وبائی امراض کے مطالعے کی سائنس کی ایک ماہر اینا ویکڈہ کیبرا کہتی ہیں کہ ان اموات کا تعلق درحقیقت گرمی سے ہے جنہیں تھوڑی سی توجہ سے بچایا جا سکتا تھا۔

آب و ہوا کی تبدیلی کے نتیجے میں جنم لینے والی گرمی کی لہروں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں جنوبی امریکہ کے شہروں میں ہوئیں۔ جب کہ جنوبی یورپ اور ایشیا کے جنوبی حصے گرمی کا دوسرے بڑے اہداف تھے۔رپورٹ کے مطابق برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو میں شدید گرمی نے سب سے زیادہ انسانی زندگیاں نگلیں، جن کی سالانہ اوسط 239 ہے۔

امریکہ میں گرمی کی وجہ سے ہونے والی 35 فی صد ہلاکتوں کا تعلق براہ راست آب و ہوا کی تبدیلی سے ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے 200 شہروں میں ہر سال 1100 سے زیادہ ہلاکتیں گرمی سے ہوتی ہیں، جن میں 141 سالانہ اوسط ہلاکتوں کے ساتھ نیویارک سر فہرست ہے۔آب و ہوا کی تبدیلی کے باعث گرمی کی لہر سے سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکی ریاست ہوائی کے شہر ہونولولو میں ہوئیں جو 82 رہیں۔

یونیورسٹی آف وسکانسن میں گلوبل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جوناتھن پیٹز کہتے ہیں کہ لوگ مسلسل اس بارے میں ثبوت مانگتے ہیں کہ آب وہو ا کی تبدیلی ہماری صحت کو متاثر کر رہی ہے۔ یہ مطالعہ، جو وباؤں سے متعلق اعدادو شمار جمع کرنے کے طریقے سے ترتیب دیا گیا ہے، اس سوال کا براہ راست جواب فراہم کرتا ہے۔ڈاکٹرجوناتھن پیٹز، جو اس مطالعے میں شامل نہیں تھے، کہتے ہیں کہ یہ آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے بڑھتی گرمی کی لہروں سے موجودہ وقت میں اموات کی پہلی تفصیلی رپورٹس میں سے ایک ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں