مالیاتی نظم وضبط وقت کی ضرورت،بجٹ میں عوام کو ریلیف دینگے، جام کمال

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت رواں مالی سال اور آئندہ مالی سال 22-2021 بجٹ کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی سمیت حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے وزراء، مشیران، پارلیمانی سیکرٹریز، ایم پی ایز، چیف سیکرٹری بلوچستان ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات اور سیکرٹری خزانہ سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو محکمہ خزانہ کی جانب سے رواں مالی سال اور آئندہ مالی سال 22-2021 کے بجٹ، رواں مالی سال کے سپلیمنٹری بجٹ، رواں مالی سال کی کل وفاقی، صوبائی اور کیپٹل فارن ریسیپٹس اور بجٹ 22-2021 کے خدو خال، چیلنجز، تجاویز اور آئندہ مالی سال میں مختلف سیکٹرز کے لیے اٹھائے جانے والے اہم اقدامات اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے جاری اور نئی ترقیاتی اسکیمات پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران مالی نظم و ضبط کو یقینی بنا کر غیر ترقیاتی ں سپلیمنٹری بجٹ کے سائز میں ریکارڈ کمی لائی گئی ہے۔اجلاس میں بجٹ 22-2021 کے خدو خال کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔ اس موقع پر متعلقہ حکام کی جانب سے آئندہ مالی سال بجٹ 22-2021 کے خدو خال، سماجی و معاشی ترقی کے منصوبوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کی رقم کو بڑھانے، یونیورسل ہیلتھ انشورنس اسکیم، خصوصی افراد سپورٹ فنڈ, اپنا گھر اسکیم،اقلیتی کمیونٹیز ویلفیئر فنڈ،وومن امپاورمنٹ فنڈ،بلوچستان فوڈ سکیورٹی ریواولونگ فنڈ، بلوچستان پینشن فنڈ اور چھوٹے کاروبار کے لیے انٹرسٹ فری لون جیسے عوامی نوعیت کے منصوبے تجویز کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئیوزیراعلیٰ نے کہا کہ انسانی ترقی، سماجی تحفظ سمیت دیگر مفاد عامہ کے اجتماعی نوعیت کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جامع اقدامات کیے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے جامع پروگرام وضع کیا جا رہا ہے۔ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام میں تعلیم، صحت، سماجی تحفظ اور دیگر سماجی شعبوں کو اہمیت دی جائے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ ایک متوازن بجٹ کے لیے ضروری ہے کہ اسے مکمل مشاورت کے ساتھ بنایا جائے اور تمام کمی بیشیوں کو دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ تمام ترقیاتی اسکیمات جو شروع کی جائیں اسے پایہ تکمیل تک بھی پہنچایا جائے تاکہ عوام کو حکومت کے ترقیاتی اقدامات کے ثمرات بروقت پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی نظم و ضبط وقت کی ضرورت ہے ہماری حکومت نے سماجی نوعیت کے ایسے منصوبے شروع کیے ہیں جو یقینا عوام کے لیے خوشحالی کا باعث بنیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں