انقلابی انداز میں میڈیکل ایجوکیشن میں کام کرنے کی ضرورت ہے، نورالحق بلوچ

کوئٹہ:(انتخاب نیوز) سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن بلوچستان نورالحق بلوچ کا بولان میڈیکل کالج میں میڈیکل ایجوکیشن کے موضوع پر سیمینار میں شرکت کی۔ سیمینار کا انعقاد پرنسپل بولان میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر ظاہر خان مندوخیل نے کیا سیمینار میں ڈین پی جی ایم آئی پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی، پرنسپل مکران میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر روف شاہ، پرنسیپل لورالائی میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر شمس بازئی سمیت دیگر س?نیر فکیلٹی ممبران نے شر کت کی۔سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن بلوچستان نورالحق بلوچ نے سیمینار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہ کہ ہمیں انقلابی انداز میں میڈیکل ایجوکیشن میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت بڑے ہسپتالوں کو مالی طور پر مستحکم کرنے کے لئیے بلوچستان میڈیکل ٹیچنگ ہیلتھ انسٹیٹیوشن ایکٹ لے کر آرہے ہیں۔ ایکٹ کا مقصد ہسپتال کو چلانے کے لئیے آزادانہ پالیسی لانا ہے۔ اس کا ایکٹ کا ایم ٹی آئی ایکٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تمام ملازمین 1974 کے سول ایکٹ کے مطابق ہی ملازم رہیں گے۔ ایکٹ کے ذریعے ہسپتال اپنا ریونیو خود استعمال کرسکیں گے۔ حکومت کی جانب سے میڈیکل کالجز اور ٹیچنگ ہسپتالوں کا جال بچھانے کا مقصد کوئٹہ میں مریضوں کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔ تاکہ دوردراز علاقوں کو نزدیک میں صحت کی بہترین سہولت مہیا ہوسکے۔اس سال 75 سے زائد فکیلٹی کے پوسٹیں رکھیں گئی ہیں۔ پبلک سروس کمیشن میں 177 پوسٹیں بیجھیں گئی ہیں۔ جبکہ 200 ڈاکٹرز کو اگلے گریڈ میں ترقی دی جائے گی۔: سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن بلوچستان نورالحق بلوچ نے کہا کہ اس سال بولان میڈیکل کالج سمیت تمام کالجوں کے لئیے فنڈز رکھے گئے ہیں۔ نرسنگ پروفیشن کو توجہ دینے کی ضرورت ہے پیرامیڈکس کالج بنانے کی ضرورت ہے حکومت میڈیکل ایجوکیشن پر 11 ارب سے زائد مالیت کے ترقیاتی کام کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں