پی ڈی ایم کی قومی اسمبلی اور بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ کی شدید مذمت

اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ(پی ڈی ایم) کے رہنماؤ ں نے قومی اسمبلی اور بلوچستا ن اسمبلی میں ہونیوالے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہو ئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ہونیوالی گالم گلوچ کے اثرات بلوچستان اسمبلی تک بھی پہنچے، قومی اور صوبائی اسمبلی میں ہونیوالے واقعات کو سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائیگا، ہمارا ایک ہی متفقہ مطالبہ ہے کہ ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے، ارکان اسمبلی کو بلوچستان اسمبلی میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے کیا یہ جمہوریت ہے؟ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں واقعات کی تحریک لائیں گے۔پار لیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں ہونے والے کل کے واقعہ کو سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جا ئے گا کل اپوزیشن لیڈر کو اسمبلی میں تقریر نہیں کرنے دی گئی حکومتی کوشش ہوتی ہے بد مزگی نہ ہو لیکن قومی اسمبلی میں ہونے والی گالم گلوچ کے اثرات بلوچستان اسمبلی تک بھی پہنچے حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بجٹ تقریر مکمل نہیں کرنے دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران حکومت ایوان کا ماحول خراب کرنا چاہتی ہے بلوچستا ن حکومت نے تحفظات دور کرنے کی بجائے بکتر بند چؑڑھا دی ارکا ن اسمبلی کا اسمبلی میں آنے سے روکا جا رہا ہے کیا یہ جمہوریت ہے؟ کیایہ ہم عوامی مسائل حل کرنے جار ہے ہیں جمہوری طریقے سے کل اپوزیشن جماعتیں احتجاج کر رہی تھیں ان پر حملہ کیا گیا جس سے کئی ارکان زخمی ہو گئے، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ہونے والے واقعات کی تحریک لائیں گے، بکتر بند سے اسمبلی گیٹ کو توڑا گیا، قومی اسمبلی بلوچستان اسمبلی میں ہونے والے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ان ہتھکنڈوں کا بہادری سے مقابلہ کریں گے ایوان کا ماحول سازگار بنانا اسپیکر کی زمہ داری ہوتی جو انہوں نے احسن طریقے سے نہیں نبھائی،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ہمار ا ایک ہی مطالبہ ہے کہ پاکستان کو آئین و قانون کے مطاق چلایا جائے، پی ٹی آئی حکومت عوام میں اعتماد کھو چکی ہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے جو احتجاج کیا اس سے کم شدت کا کبھی نہیں ہوا، پارلیمان کی روایت بھی ہوتی ہیں بجٹ تقریر میں احتجاج کوئی نئی بات نہیں اپوزیشن جماعتیں ہمیشہ بجٹ میں احتجاج کرتی ہیں ہم ہمیشہ ملک میں اتحاد کی بات کرتے ہیں پی ڈی ایم ہر فکر اور سوچ رکھنے والی جماعتیں ہیں ماضی میں وہ بھی سیاسی جماعتیں تھیں جن کو غدرار کہا جا تا تھا اسمبلی میں جو اپوزیشین لیڈر کے ساتھ ہو ا ماضی میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔#/s#

اپنا تبصرہ بھیجیں