اسلام آباد،طالبعلم کا جنسی استحصال کرنے والے دو طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا

اسلام آباد:یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ طور پر طالب علم کا جنسی استحصال کرنے کے الزام میں انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے دو طلبہ کو جامعہ سے نکال دیا گیا ہے، متاثرہ طالبعلم قائداعظم یونیورسٹی سے تعلق رکھتا ہے جو دیگر دو طلبہ سے ملنے ہاسٹل جا رہا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار ماسون یاسین زئی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طلبہ سوشل میڈیا کے ذریعے متاثرہ طالبعلم سے رابطے میں تھے۔انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو علی الصبح پیش آیا، متاثرہ لڑکا ہاسٹل سے نکلا اور فوراً فرش پر گر پڑا جسے دیکھ کر محافظ بھاگتا ہوا اس کے پاس آیا، ہاسٹل میں موجود سیکیورٹی آفیسر جائے حادثہ پر پہنچے اور طالب علم کو ہسپتال لے گئے۔یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار نے مزید بتایا کہ واقعہ کی تصدیق اس وقت ہوئی جب سیکیورٹی آفیسر نے ہاسٹل میں چھاپہ مارا، لڑکے کا استحصال کرنے والے دونوں افراد غیرقانونی طور پر وہاں مقیم تھے کیونکہ ان کے ناموں پر کمرہ تفویض نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ لڑکے سے بدفعلی کرنے والے دونوں طلبہ انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے طالبعلم تھے جنہیں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے،اسٹوڈنٹس ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ کو بھی برطرف کردیا گیا۔ماسون یاسین زئی نے کہا کہ ہاسٹل میں غیرمتعلقہ اور باہر کے افراد کے داخلے پر یونیورسٹی کے سربراہ بھی اپنی ملازمت گنوا سکتے ہیں، سیکیورٹی انچارج سے بھی اس بارے میں سوال کیا گیا تھا کہ طلبہ ہاسٹل میں کیسے رہ رہے تھے؟۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا واقعہ کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے تو انہوں نے بتایا کہ متاثرہ لڑکا اس معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا، جب خود متاثرہ فرد ہی معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا تو ہم اس معاملے کو کیسے آگے لے جا سکتے ہیں۔انہوں نے تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو اس واقعے کی ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی اور اس شرمناک واقعے کے ذمے دار ہر فرد کو سزا دے کر مثال بنایا جائے گا۔ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تین سیکیورٹی عہدیداروں سے تفتیش کی جارہی ہے اور اس واقعے میں ملوث دیگر افراد کے نام بھی منظر عام پر آنے کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں