جام حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کر کے بلوچستان کو مقبوضہ علاقے میں تبدیل کر دیا ہے، پی ڈی ایم و متحدہ اپوزیشن

کوئٹہ: پاکستان ڈیموکرٹیک موومنٹ(پی ڈی ایم)اور متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں نے کہاہے کہ جام حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کرکے بلوچستان کومقبوضہ علاقہ میں تبدیل کردیا،بلوچستان میں احتساب مانگنا غلط ہے تو پھر کیا درست ہے؟،آمریت میں بھی سیاسی کارکنوں کو آئینی حقوق سے محروم نہیں کئے گئے،اپوزیشن ارکان پر گاڑی چڑھاتے ہوئے نعرہ تکبیر کے نعرے لگائے گئے کیا ہم دشمن ہیں؟حکومت کی نیت ٹھیک نہیں لگ رہی،پرامن گرفتاری دینے کے باوجود ہزاروں اہلکار وں کی تعیناتی سے واضح ہورہاہے کہ جام حکومت کی نیت ٹھیک نہیں لگ رہی۔ان خیالات کااظہار جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولاناعبدالواسع،بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ملک عبدالولی کاکڑ،بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندرایڈووکیٹ، پارلیمانی لیڈرز ملک نصیراحمدشاہوانی،نصراللہ زیرے،اخترحسین لانگو، ثناء بلوچ ودیگر نے اجتماعی گرفتاری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیرورکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا کہ یہ لوگ سیاست جانتے ہیں نہ جمہوریت، کسی کے سامنے جھکے ہیں نہ جھکیں گے، پر امن احتجاج جاری رکھیں گے۔آج بلوچستان کا مقبوضہ علاقہ بنادیا گیا ہے اپوزیشن اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتی ہے لیکن اسکی بھی اجازت نہیں ارکان اسمبلی تھانے جارہے ہیں لیکن رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں نہتے سیاسی کارکنوں کو روکنے کیلئے بکتر بند گاڑیاں اور مسلح دستے لگادئے گئے ہیں حکومت کے بیانئے سے کیا تاثر دیا جارہا ہے بلوچستان میں احتساب مانگنا اگر غلط ہے تودرست کیا ہے انہوں نے کہاکہ مودی کے خلاف احتجاج ہوا لیکن وہاں بھی گولی نہیں چلی،حکمران اپنے آپ کو فرشتے اور اپوزیشن کو غنڈہ کہنے کی روایت ترک کردے انہوں نے کہاکہ سیاسی کارکنوں کو انکے آئینی حق سے آمریت میں بھی محروم نہیں کیا گیا اپوزیشن کے دروازے بند کئے تو گیٹ توڈ دئے گئے اپوزیشن پر گاڑی چڑھاتے ہوئے نعرہ تکبیر کے نعرے لگے کیا ہم دشمن تھے اپوزیشن اپنا احتجاج ہر صورت ریکارڈ کرائے گی اپوزیشن رہنماؤں پر گاڑی چڑھا کر ان کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی حکمرانوں نے غنڈے اور دہشتگرد کا الزام لگا کر مقدمہ کیا جس کے بعد گرفتار دینے کا فیصلہ کیا اگر حکومت گرفتاریوں سے روک رہی ہے تو اسکا مطلب ہے کہ ان کا ایف آئی آر غلط تھی امن اس وقت ہوگا جب صوبہ میں بلاتفریق ترقیاتی کام ہونگے۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں پارلیمانی لیڈرملک نصیراحمدشاہوانی، اخترحسین لانگو،ثناء بلوچ ودیگر نے کہاکہ ہم پرامن طریقے سے گرفتاری دینا چاہتے ہیں صوبائی حکومت نے ایم پی ہاسٹل کے تمام راستے سیل کردیئے ہیں فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہیں صوبائی حکومت کی نیت ٹھیک نہیں لگ رہی ہیں صوبائی حکومت میں ہمیں پرامن طریقے سے گرفتاری سے بھی خوف زدہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مجھے لگ رہا ہے کہ صوبائی حکومت کو مرتضی بھٹو والا ماحول بنارہی ہیں آج صوبائی حکومت نے پھر ایم پی ہاسٹل اور شہر کے مختلف علاقوں کو سیل کرکے شہریوں کو پریشان کردیا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہاہے کہ اتنے سیکورٹی اہلکاروں کیوں تعینات کیے گئے ہیں،انہوں نے کہاکہ حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکی ہے ہم ہر صورت گرفتاری دینے جائینگے کنٹینروں سے ڈرنے والے نہیں جمہوری لوگ ہیں آمرانہ قوتوں کے خلاف جدوجہد کی ہے یہاں تو پھر بھی جام کی حکومت غیر آئین حکومت ہے۔پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نصراللہ زیرے نے کہاکہ جام حکومت فاشسٹ اور غیر جمہوری حکومت ہے ہمارے حوصلے بلند ہے ہم گرفتاری دینے جائینگے ہماری گرفتاری سے حکومت کا خاتمہ ہوگا غیر آئینی غیر جمہوری ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں