مچھ ،غذائی قلت کے متعلق اقدامات کاغذی کارروائی اور فوٹو سیشن تک محدود ہے، عوامی حلقے

مچھ: ضلع کچھی بالخصوض تحصیل مچھ میں نیوٹریشن پروگرام کاغذی کاروائی اور فوٹو سیشن تک محدود غذائی قلت کے متعلق شعور و آگاہی نہ ہونے کی برابر غذائی قلت کا شکار بچوں کی بجائے من پسند کی بنیاد پر غذائی اشیا فراہم کر کے محض کاغذی کاروائی پوری کی جا رہی ہے تحصیل مچھ میں بڑے پیمانے پر بچے غذائی قلت کا شکار ہو کر مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں سروے اور فیلڈ کرنے کی بجائے روایتی انداز کو اپناکر ہسپتال میں دفتر کھول کر غذائی خوراک دی جا رہی ہے رپورٹ کے مطابق یونیسف اور محکمہ صحت کے اشتراک سے ضلع کچھی بولان میں غذائی قلت کا شکار بچوں کو غذائی اشیا وغیرہ فراہم کر رہے ہیں تاکہ جو بچے غذائی قلت کا شکار ہو کر مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں ان کی غذائی قلت کا خاتمہ کر کے ان کی قوت مدافعت کو بڑھا کر انہیں بیماریوں سے محفوظ رکھا جائے لیکن مذکورہ اداروں نے بغیر سروے تحقیق کے اپنے طور پر مچھ کولپور اور آب گم کی ہپستالوں میں تمام بچوں کوسفارش اور اقربا پروری کی بنیاد پرغذائی اشیا فراہم کی جا رہی ہے اس عمل سے وہ مقاصد حاصل نہیں ہوں گے جو پروگرام یا منصوبے کا حصہ ہیں ہونا یہ چایئے تھا کہ ڈور ٹو ڈور سروے کیا جاتا غذائی قلت کا شکار بچوں کی نشاندہی کر کے ان کی فہرستیں مرتب کی جاتیں اور انہیں بطور غذائی قلت کا شکار رجسٹر کیا جاتا بعد ازاں انہیں بتائے گئے طریقے سے غذائی اشیا فراہم کی جاتیں مچھ سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیق اور سروے کر کے غذائی قلت کا شکار ہونے والے بچوں اور ان کی ماوں کو شناخت کر کے انہیں غذائی خوراک دی جائے اور من پسند افراد کے بچوں و دیگر کو غذائی اشیا دینے کا سخت سے سخت نوٹس لیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں