برف پگھل گئی،استعفی نہیں دے رہے، وزیر اعلی کوتحفظات سے آگاہ کردیا،سردار مسعود لونی
کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی نے اپنے مطالبات کا مسودہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو ارسال کردیا،صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی نے مسودہ میں موقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان حکومتی سطح پر کورنا وائرس سے متعلق ہونے والے اقدامات اور ترقیاتی منصوبوں میں ان کے حلقوں کو مسلسل نظراندازکررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ماحولیات سردار مسعود لونی کی رہائش گاہ پر صوبائی وزرا نور محمد دمڑ، مٹھا خان کاکڑ، حاجی محمد خان طور اتمانخیل اور رکن اسمبلی لیلیٰ ترین میں ملاقات ہوئی ملاقات میں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے پانچوں اراکین بلوچستان اسمبلی نے اپنے خدشات اور تحفظات سامنے رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے ان کے حلقوں کو نظرانداز کئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ماحولیات سردار مسعود لونی نے صحافیوں رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے ان کے حلقوں کو نظرانداز کئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اراکین اسمبلی اپنے اپنے حلقوں کے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر ایوان میں پہنچے ہیں تاہم ان کے حلقوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے جس پر انہیں خدشات اور تحفظات ہیں، سردار مسعود لونی نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق ہونے والے حکومتی اقدامات ہوں یا ترقیاتی منصوبے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے اٹھائے گئے اقدامات میں نظرانداز کئے جانے پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں جس سے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان کو ہم نے مشترکہ مطالبات کا مسودہ بھی ارسال کی ہے تاہم یہ تاثر قطعاً درست نہیں کہ صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی استعفیٰ دے رہے ہیں ہم جمہوریت پسندی پر یقین رکھتے ہیں اور سیاسی جماعتوں میں اختلافات جمہوریت کا حسن ہے بلوچستان عوامی پارٹی میں کوئی گروپ نہیں بنارہے اپنے تحفظات خدشات اور شکایات سے پارٹی کے سربراہ، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو آگاہ کردیا ہے اور مل بیٹھ کر افہام وتفہیم سے ان معاملات کو حل کیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو تصاویر شیئرکی گئی ہیں وہ استعفوں پر نہیں بلکہ مطالبات کے مسودہ پر صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی کی جانب سے کئے جانے والے دستخطوں کی ہیں جسے وزیراعلیٰ بلوچستان کو ارسال کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبائی وزیر نور محمد دمڑ سے رابطہ کرکے خدشات اور تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے امید ہے معاملات افہام تفہیم سے حل ہونگے ہمارے جائز مسائل ضرور ہیں تاہم پارٹی میں گروپ بندی کے تاثر کو رد کرتے ہیں