مریض سے 13 فٹ کے فاصلے تک فضا میں وائرس کی موجودگی کا انکشاف
واشنگٹن, طبی ماہرین نے کورونا وائرس کے مریضوں کے وارڈ سے ہوا کے نمونوں کا جائزہ لینے کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس 13 فٹ تک فضا میں سفر کرسکتا ہے۔تفیصلات کے مطابق ماہرین نے اب تک 6 فٹ کا فیصلہ رکھنے کی تاکید کی جاری تھیں، حالیہ تحقیق میں ثابت ہوا کہ وائرس 13 فٹ تک فضا میں سفر کرسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق چینی محققین کی تحقیقات کے ابتدائی نتائج بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے لیے امریکی مرکز کے جریدے (سی ڈی سی) میں شائع ہوئے۔وائرس کی منتقلی سے متعلق بحث میں مذکورہ تحقیق نے ماہرین کو نئے زایوں سے سوچنے پر مجبور کردیا تاہم خود چینی سائنس دانوں نے خبردار کیا کہ اس فاصلے پر جو تھوڑی مقدار میں وائرس ملا ہے وہ لازمی طور پر متعدی بیماری نہیں ہے۔بیجنگ میں اکیڈمی آف ملٹری میڈیکل سائنسز کی ایک ٹیم کی سربراہی میں محققین نے ایک انتہائی نگہداشت یونٹ اور ووہان کے ہووشنشن ہسپتال میں کورونا وائرس کے نمونے کا جائزہ لیا۔انہوں نے 19 فروری سے 2 مارچ کے درمیان مجموعی 24 مریضوں کو مذکورہ وارڈ میں رکھا۔طبی ماہرین نے بتایا کہ زیادہ تر وائرس ممکنہ طور پر ’کشش ثقل اور ہوا کے بہاؤ‘ کی وجہ سے فلور پر تیرتے رہے۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ آئی سی یو میڈیکل اسٹاف کے جوتے کے تلووں کے آدھے نمونے مثبت آئے۔محققین نے بتایا کہ ’لہذا طبی عملے کے جوتے کے تلوے بطور کیریئر کام کرسکتے ہیں‘۔مذکورہ ٹیم نے بتایا کہ کورونا وائرس ہوا میں کئی گھنٹے تک موجود رہ سکتا ہے، یہ وائرس کھانسی کے وائرس کی طرح نہیں جو الگے سکینڈ میں فلور پر تیرنے لگتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وائرس کو بنیادی طور پر 13 فٹ تک مریضوں کے قریب پایا گیا جبکہ اس کی چھوٹی سی مقدار 8 فٹ تک اوپر کی سطح پر پائی گئی۔محققین کے مطابق حوصلہ افزا طور پر ہسپتال کے عملے کے کسی ممبر کو انفکشن نہیں ہوا جو اس بات کی علامت ہے کہ مناسب احتیاطی تدابیر مؤثر انداز میں انفیکشن کو روک سکتی ہے۔